وجئےدشمی کے موقع پر شسستر پوجا کے بعد آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ اس وبا کی وجہ سے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ایک چیلنج ہے۔
ناگپور میں قائم سنگھ مرکزی دفتر میں موہن بھاگوت نے کہا کہ دنیا کے دیگر وسائل سے مالا مال ممالک مناسبت سے بھارت میں کم نقصان ہوا ہے۔
کیونکہ ہماری سرکاری انتظامیہ نے پہلے سے ہی اس کی پیش گوئی کی تھی اور عوام کو متنبہ کیا تھا، حکومت نے نہ صرف عوام کو متنبہ کیا، بلکہ قواعد و ضوابط کو بھی نافذ کیا، جس کی وجہ سے ہمیں نسبتا نقصان کم ہوا ہے۔
موہن بھاگوت نے کہا کہ بہت سارے مزدور واپس آ رہے ہیں ، انہوں نے ملازمت چھوڑدی تھی، لیکن واپس آنے کے بعد انہیں روزگار نہیں ملے گا، ہوسکتا ہے کہ انہیں اپنے روزگار کے ذرائع کو تبدیل بھی کرنا پڑے، انہیں روزگار کے لیے نئی تربیت سے گزرنا پڑے گا۔
روزگار ان لوگوں کے لئے بھی ایک مسئلہ ہے جو اپنے گاؤں میں ہیں ، یا اپنے آس پاس کے شہروں میں کام کرنا چاہتے ہیں، انہیں نہ صرف روزگار بلکہ روزگار کی تربیت کی بھی ضرورت ہے۔ اس کے لیے روزگار کا حصول ضروری ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران مزدوروں کی نقل مکانی کا ذکر کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ جو مزدور واپس آرہے ہیں ان کے پاس روزگار نہیں ہے، وہ بچوں کی فیس ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں، ایسے لوگوں کی تعلیم کا بندوبست کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کا جینا ممکن بنایا جا سکے اس کے لیے انتظام کرنا ہے، انہیں تنخواہ نہیں ملی ہیں، کسی خدمت کی جہت اس بات پر غور میں آتی ہے کہ اسکول کیسے چلتے ہیں۔