اشیائے ضروریات کے ساتھ پھل بھی عام دنوں کی طرح مناسب قیمتوں میں ملا کرتے ہیں، مگر رمضان کے آمد کے ساتھ ہی تمام اقسام کے پھلوں کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہوا ہے جو عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہے۔
یادگیر میں واقع فروٹ بازار کے ایک گاہک نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا ہے کہ 'عام دنوں میں کھجور کی قیمت 60 روپے فی کلو ہوا کرتی تھی اب وہی کھجور 180 روپے فی کلو ہوگیا ہے'۔
انھوں نے بتایا کہ 'کھجور جیسی اہم غذا جو افطار میں استعمال کی جاتی ہے، انتہائی ناقص فروخت کی جارہی ہے۔ اس کے باوجود محکمہ صحت اور محکمہ بلدیہ تماشائی بنی ہوئی ہے'۔
ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی کئی دکانات پر کھجور فروخت کیے جارہے ہیں۔ تاجرین ہول سیل میں سستے دام پر کھجور حاصل کرنے کے باوجود بازار میں بھاری قیمت پر فروخت کر رہے ہیں۔
حفیظ شیخ نامی گاہک نے بتایا ہے کہ 'کیلا فی درجن 30 روپے فروخت ہورہا تھا، اب ساٹھ روپے قیمت تک پہنچ گیا ہے جبکہ گرما کا خصوصی پھل اور پھلوں کا راجہ آم فی کلو 100روپے سے فروخت ہو رہا ہے اس کے علاوہ تربوز، سپوٹا، انناس، سیپ اور جام وغیرہ کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہوا ہے'۔
معتدد گاہکوں کے مطابق 'مختلف اقسام کے پھلوں کی قیمتوں میں حد سے زیادہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ محکمہ صحت اور محکمہ بلدیہ کے عہدے داران کو اس سمت توجہ دینے کی ضرورت ہے'۔