ETV Bharat / bharat

بھارتی نژاد امریکی ووٹرز کی ترجیح ری پبلیکن یا ڈیموکریٹس؟

امریکہ کے صدارتی انتخابات میں بھارتی نژاد امریکی ووٹرز کی ترجیح کیا ہوگی؟ کیا وہ موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی ری پبلکین کو پسند کریں گے، یا وہ ڈیموکریٹس کو ووٹ دیں گے؟ کیونکہ ڈیموکریٹس نے کملا ہیرس کو بطور نائب صدر میدان میں اتارا ہے جو بھارتی نژاد ایشیائی امریکی ہیں۔

author img

By

Published : Sep 6, 2020, 2:04 PM IST

Updated : Sep 6, 2020, 3:43 PM IST

US election
US election

امریکی انتخابات عالمی سیاست میں اہم رول ادا کرتے ہیں جس پر پوری دنیا کی نگاہیں ٹکی رہتی ہیں۔ رواں برس امریکہ میں تین نومبر کو صدارتی انتخابات طئے ہیں۔

صدارتی انتخابات میں کوئی بھی امید وار کامیاب ہونے کے بعد اگلے چار برس تک ایوان اقتدار پر فائز رہتا ہے جو مختلف معاملات کے سلسلے میں اپنی پالیسیاں اور حکمت عملی طئے کرتا ہے۔

ویڈیو

سنہ 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ کی کل آبادی 32.82 کروڑ ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ایک اندازے کے مطابق 1.8 ملین بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان حصہ لیں گے۔

حالیہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے دوستی کی وجہ سے الیکشن میں بھارتی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔

انہوں نے ایک ریلی میں کہا ہے کہ 'بھارتی عوام ان کی پارٹی یعنی ری پبلیکن کو ووٹ دیں'۔

ایک سوال کے جوابی ردعمل میں انہوں نے اس بات کا اظہار کیا ہے جس کا مقصد بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان کو انہیں ووٹ ڈالنے کی ترغیب دلانا تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'ہمیں بھارت کی حمایت حاصل ہے۔ ہمیں پی ایم مودی کی بھی حمایت حاصل ہے۔ بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان ٹرمپ کو ووٹ دیں گے'۔

ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور ان کے ساتھی کمبرلی گائفائل نے انتخابی مہم کے ویڈیو کے ساتھ بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان سے خطاب کیا۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ 'میں بھارت کو جانتا ہوں اور میں ان نوجوان لوگوں کو بھی جانتا ہوں جو بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان ہیں۔ آپ سب سے اپیل ہے کہ 'ہمیں ووٹ دیں'۔

امریکہ کی دونوں بڑی جماعتیں ری پبلیکن (ڈونلڈ ٹرمپ) اور ڈیموکریٹس ( صدارتی امیدوار جو بائیڈن) بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان کو منانے اور ان کے ووٹز حاصل کرنے کے لیے سابقہ انتخابات کے مقابلے میں بہت متحرک ہیں۔

واضح رہے کہ ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے بھارتی نژاد ایشیائی امریکی کملا ہیرس کو نائب صدر کے طور پر میدان میں اتارا ہے جن کے بارے میں قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ وہ سیاہ فام اور بھارتی نژاد امریکیوں کے ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہیں۔

اس کے علاوہ برسوں سے امریکہ میں مقیم سیاہ فاموں اور بھارتی نژاد ووٹرز کی اپنی اپنی دلچسپیاں ہیں۔ ان کے اپنے مسائل ہیں۔ اسی لیے ان انتخابات کے سلسلے میں کسی بھی طرح سے حتمی رائے کا اظہا کرنا قبل از وقت مناسب نہیں ہوگا۔

اگرچہ ٹرمپ نے مودی کے ساتھ اپنی دو ہائی پروفائل ریلیوں کے ساتھ بات چیت کے نکات کو آگے بڑھایا ہے جس کے بارے میں وہ کبھی بھی گریز نہیں کرتے ہیں۔

ٹرمپ نے ایک ریلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'جیسا کہ آپ جانتے ہو کہ ہیوسٹن میں ہمارا ایک پروگرام ہوا اور یہ ایک حیرت انگیز واقعہ تھا۔ اس کے بعد مجھے وزیراعظم مودی نے بھارت میں بطور مہمان مدعو کیا تھا اور یہ بھی ایک بہت بڑا واقعہ تھا'۔

امریکی انتخابات عالمی سیاست میں اہم رول ادا کرتے ہیں جس پر پوری دنیا کی نگاہیں ٹکی رہتی ہیں۔ رواں برس امریکہ میں تین نومبر کو صدارتی انتخابات طئے ہیں۔

صدارتی انتخابات میں کوئی بھی امید وار کامیاب ہونے کے بعد اگلے چار برس تک ایوان اقتدار پر فائز رہتا ہے جو مختلف معاملات کے سلسلے میں اپنی پالیسیاں اور حکمت عملی طئے کرتا ہے۔

ویڈیو

سنہ 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ کی کل آبادی 32.82 کروڑ ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ایک اندازے کے مطابق 1.8 ملین بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان حصہ لیں گے۔

حالیہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے دوستی کی وجہ سے الیکشن میں بھارتی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔

انہوں نے ایک ریلی میں کہا ہے کہ 'بھارتی عوام ان کی پارٹی یعنی ری پبلیکن کو ووٹ دیں'۔

ایک سوال کے جوابی ردعمل میں انہوں نے اس بات کا اظہار کیا ہے جس کا مقصد بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان کو انہیں ووٹ ڈالنے کی ترغیب دلانا تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'ہمیں بھارت کی حمایت حاصل ہے۔ ہمیں پی ایم مودی کی بھی حمایت حاصل ہے۔ بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان ٹرمپ کو ووٹ دیں گے'۔

ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور ان کے ساتھی کمبرلی گائفائل نے انتخابی مہم کے ویڈیو کے ساتھ بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان سے خطاب کیا۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ 'میں بھارت کو جانتا ہوں اور میں ان نوجوان لوگوں کو بھی جانتا ہوں جو بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان ہیں۔ آپ سب سے اپیل ہے کہ 'ہمیں ووٹ دیں'۔

امریکہ کی دونوں بڑی جماعتیں ری پبلیکن (ڈونلڈ ٹرمپ) اور ڈیموکریٹس ( صدارتی امیدوار جو بائیڈن) بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان کو منانے اور ان کے ووٹز حاصل کرنے کے لیے سابقہ انتخابات کے مقابلے میں بہت متحرک ہیں۔

واضح رہے کہ ڈیموکریٹس صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے بھارتی نژاد ایشیائی امریکی کملا ہیرس کو نائب صدر کے طور پر میدان میں اتارا ہے جن کے بارے میں قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ وہ سیاہ فام اور بھارتی نژاد امریکیوں کے ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہیں۔

اس کے علاوہ برسوں سے امریکہ میں مقیم سیاہ فاموں اور بھارتی نژاد ووٹرز کی اپنی اپنی دلچسپیاں ہیں۔ ان کے اپنے مسائل ہیں۔ اسی لیے ان انتخابات کے سلسلے میں کسی بھی طرح سے حتمی رائے کا اظہا کرنا قبل از وقت مناسب نہیں ہوگا۔

اگرچہ ٹرمپ نے مودی کے ساتھ اپنی دو ہائی پروفائل ریلیوں کے ساتھ بات چیت کے نکات کو آگے بڑھایا ہے جس کے بارے میں وہ کبھی بھی گریز نہیں کرتے ہیں۔

ٹرمپ نے ایک ریلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'جیسا کہ آپ جانتے ہو کہ ہیوسٹن میں ہمارا ایک پروگرام ہوا اور یہ ایک حیرت انگیز واقعہ تھا۔ اس کے بعد مجھے وزیراعظم مودی نے بھارت میں بطور مہمان مدعو کیا تھا اور یہ بھی ایک بہت بڑا واقعہ تھا'۔

Last Updated : Sep 6, 2020, 3:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.