ETV Bharat / bharat

لاک ڈاؤن کے درمیان آج سے کچھ راحت - لاکڈاؤن میں کچھ راحت

لاک ڈاؤن کے درمیان مرکزی وزارت داخلہ نے آج سے کچھ علاقوں میں جزوی راحت دی ہے۔ کچھ جگہوں پر کچھ شرائط کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے لاک ڈاؤن میں راحت سے متعلق تفصیلی ہدایات جاری کیں۔

لاک ڈاؤن کے درمیان آج سے کچھ راحت
لاک ڈاؤن کے درمیان آج سے کچھ راحت
author img

By

Published : Apr 20, 2020, 2:43 PM IST

اترپردیش میں 20 اپریل کے بعد سے ایک تہائی ملازمین کو سیکرٹریٹ میں آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہیں رو ٹیشن پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔ ابھی ضلعی عدالتیں بند رہیں گی۔ لاک ڈاؤن کے دوران ٹول ٹیکس کو بند کیا گیا تھا جسے آج سے نافذ کردیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن کے درمیان آج سے کچھ راحت
لاک ڈاؤن کے درمیان آج سے کچھ راحت

آپ کو بتا دیں کہ ریاست اترپردیش کے 19 اضلاع کو کسی طرح کی کوٗی راحت نہیں دی گئی ہے، یہاں کورونا انفیکشن کی تعداد 10 سے زیادہ ہے۔ ان میں بنیادی طور پر وارانسی، لکھنؤ، کانپور، آگرہ، غازی آباد اور نوئیڈا شامل ہیں۔

ریاست مدھیہ پردیش کے 26 اضلاع میں سرکاری دفاتر اور صنعتی سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے۔ ریاستی دارالحکومت بھوپال اور بڑے شہر اندور اور اجین کو کوئی راحت نہیں دیا گیا ہے۔ اسکول، کالجز ، مول اور ریستوراں مکمل طور پر بند ہوں گے۔

راجستھان اشوک گہلوت حکومت میں بھی سرکاری دفاتر کھول دیئے گئے ہیں۔ یہاں صرف ان ملازمین سے دفتر آنے کو کہا گیا ہے جن کا آنا بہت ضروری ہے۔

دیہی علاقوں میں صنعتی کام شروع ہوں گے۔ شہری علاقوں میں شرائط کے ساتھ صنعتی سرگرمیوں کی منظوری دی گئی ہے۔ زرعی سرگرمیوں کے لئے منڈیوں میں 400 کاروبار شروع کیے جاسکتے ہیں۔

ریاست بہار میں نتیش کمار کی حکومت نے ایک تہائی سرکاری عملے کو دفتر آنے کی اجازت دی ہے۔ یہاں ملازمین کو روٹیشن کی بنیاد پر دفتر آنا پڑے گا۔ کچھ صنعتیں دوبارہ شروع ہو رہی ہیں۔ سڑک کی تعمیر جاری ہے۔ منریگا میں بھی راحت دی گئی ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی میں کیجریوال حکومت نے اتوار کے روز واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کوئی ریلیف نہیں دیا جائے گا۔ 27 اپریل کو حکومت دوبارہ جائزہ لے گی اور اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔

ریاست کیرالہ میں پنار ای وجین کی حکومت کو کورونا کے خلاف سب سے زیادہ کامیابی ملی ہے۔ حکومت نے ہر ضلع کو سرخ، سبز اور اورنج زون میں تقسیم کیا ہے۔

ریڈ زون میں کوئی رعایت دستیاب نہیں ہوگی۔ 24 اپریل کے بعد اورنج زون میں راحت ملے گی۔ تاہم ، اورنج زون کے کچھ علاقوں میں دوائیں، کاشت اور کاشتکاری کی اجازت ہے۔ دکانیں کھلیں گی۔ گاڑیاں اوڈ ایون کی بنیاد پر چلیں گی۔

مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے کی حکومت نے کچھ جگہوں پر راحت دیا ہے۔ حکومت نے سبز اور نارنگی رنگ کی رینج بنائیں ہیں۔ یہاں جزوی طور پر صنعتی سرگرمیاں شروع ہو رہی ہیں۔ لیکن مزدوروں کو فیکٹریوں سے لانے اور جانے کو کہا گیا ہے۔انہیں کھانا بھی مہیا کرانا ہے۔ تمام ضلعی حدود سیل رہیں گی۔ ممبئی میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔

ریاست کرناٹک میں بی جے پی کی بی ایس یدیورپا حکومت آج راحت دینے پر غور کر سکتی ہے۔ حکومت نے آج سے ٹو وھیلر گاڑیوں کو چھوٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ کی حکومت نے کسانوں کو فصل بیچنے کے لئے اندراج کا عمل شروع کردیا ہے۔ وہ بازار جاکر فصل بیچ سکتے ہیں۔

حکومت کی جانب سے صاف طور پر یہ واضح کیا گیا ہے کہ ان چیزوں میں کسی قسم کی رعایت نہیں ہوگی۔ ایئرسروس، ٹرین سروس، مول، مذہبی پروگرام، کھیل، اجتماع، سیاسی پروگرام، میٹنگ، سنیما ہال، ہوٹلز۔

اترپردیش میں 20 اپریل کے بعد سے ایک تہائی ملازمین کو سیکرٹریٹ میں آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہیں رو ٹیشن پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔ ابھی ضلعی عدالتیں بند رہیں گی۔ لاک ڈاؤن کے دوران ٹول ٹیکس کو بند کیا گیا تھا جسے آج سے نافذ کردیا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن کے درمیان آج سے کچھ راحت
لاک ڈاؤن کے درمیان آج سے کچھ راحت

آپ کو بتا دیں کہ ریاست اترپردیش کے 19 اضلاع کو کسی طرح کی کوٗی راحت نہیں دی گئی ہے، یہاں کورونا انفیکشن کی تعداد 10 سے زیادہ ہے۔ ان میں بنیادی طور پر وارانسی، لکھنؤ، کانپور، آگرہ، غازی آباد اور نوئیڈا شامل ہیں۔

ریاست مدھیہ پردیش کے 26 اضلاع میں سرکاری دفاتر اور صنعتی سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے۔ ریاستی دارالحکومت بھوپال اور بڑے شہر اندور اور اجین کو کوئی راحت نہیں دیا گیا ہے۔ اسکول، کالجز ، مول اور ریستوراں مکمل طور پر بند ہوں گے۔

راجستھان اشوک گہلوت حکومت میں بھی سرکاری دفاتر کھول دیئے گئے ہیں۔ یہاں صرف ان ملازمین سے دفتر آنے کو کہا گیا ہے جن کا آنا بہت ضروری ہے۔

دیہی علاقوں میں صنعتی کام شروع ہوں گے۔ شہری علاقوں میں شرائط کے ساتھ صنعتی سرگرمیوں کی منظوری دی گئی ہے۔ زرعی سرگرمیوں کے لئے منڈیوں میں 400 کاروبار شروع کیے جاسکتے ہیں۔

ریاست بہار میں نتیش کمار کی حکومت نے ایک تہائی سرکاری عملے کو دفتر آنے کی اجازت دی ہے۔ یہاں ملازمین کو روٹیشن کی بنیاد پر دفتر آنا پڑے گا۔ کچھ صنعتیں دوبارہ شروع ہو رہی ہیں۔ سڑک کی تعمیر جاری ہے۔ منریگا میں بھی راحت دی گئی ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی میں کیجریوال حکومت نے اتوار کے روز واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کوئی ریلیف نہیں دیا جائے گا۔ 27 اپریل کو حکومت دوبارہ جائزہ لے گی اور اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔

ریاست کیرالہ میں پنار ای وجین کی حکومت کو کورونا کے خلاف سب سے زیادہ کامیابی ملی ہے۔ حکومت نے ہر ضلع کو سرخ، سبز اور اورنج زون میں تقسیم کیا ہے۔

ریڈ زون میں کوئی رعایت دستیاب نہیں ہوگی۔ 24 اپریل کے بعد اورنج زون میں راحت ملے گی۔ تاہم ، اورنج زون کے کچھ علاقوں میں دوائیں، کاشت اور کاشتکاری کی اجازت ہے۔ دکانیں کھلیں گی۔ گاڑیاں اوڈ ایون کی بنیاد پر چلیں گی۔

مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے کی حکومت نے کچھ جگہوں پر راحت دیا ہے۔ حکومت نے سبز اور نارنگی رنگ کی رینج بنائیں ہیں۔ یہاں جزوی طور پر صنعتی سرگرمیاں شروع ہو رہی ہیں۔ لیکن مزدوروں کو فیکٹریوں سے لانے اور جانے کو کہا گیا ہے۔انہیں کھانا بھی مہیا کرانا ہے۔ تمام ضلعی حدود سیل رہیں گی۔ ممبئی میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔

ریاست کرناٹک میں بی جے پی کی بی ایس یدیورپا حکومت آج راحت دینے پر غور کر سکتی ہے۔ حکومت نے آج سے ٹو وھیلر گاڑیوں کو چھوٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ کی حکومت نے کسانوں کو فصل بیچنے کے لئے اندراج کا عمل شروع کردیا ہے۔ وہ بازار جاکر فصل بیچ سکتے ہیں۔

حکومت کی جانب سے صاف طور پر یہ واضح کیا گیا ہے کہ ان چیزوں میں کسی قسم کی رعایت نہیں ہوگی۔ ایئرسروس، ٹرین سروس، مول، مذہبی پروگرام، کھیل، اجتماع، سیاسی پروگرام، میٹنگ، سنیما ہال، ہوٹلز۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.