مولانا ناظم اشرفی نے کہا کہ اس جدید دور میں ہر انسان اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہیں آج کے نوجوانوں کو اگر دیکھا جائے تو چاہے وہ لڑکی ہو یا لڑکا سب سے زیادہ اگر یہ نئی نسلیں نوجوان مصروف ہیں تو صرف موبائل پر اپنا سب سے زیادہ وقت موبائل کے واٹس اپ، فیس بک ٹیوٹر اور ٹک ٹوک ویڈیو بنانے میں مصروف ہیں۔
آج کے نوجوان دن رات موبائل پر گزار رہے ہیں سفر ہو گھر ہو یا یا باہر ، دفتر ہو یا کالج، اپنا وقت موبائل میں کاٹ رہے ہیں ۔
موبائل کے بغیر آج کے نوجوان اپنی زندگی کو ادھورا محسوس کرنے لگتے ہیں۔
مراد آباد عیدگا روڈ پر ایک ایسا نظارہ دیکھنے کو ملا جس کو دیکھ کر لوگ حیران ہوگئے گئے جی ہاں یہ نظارہ قرآن کی تلاوت سے تھا۔
ایک نوجوان لڑکی اکیلی رکشا میں بیٹھ کر سفر کرتے وقت دیکھی گی اور یہ لڑکی حجاب میں تھی اور اس کے ہاتھوں میں موبائل نہیں بلکہ قرآن پاک تھا اور اس قرآن کو پڑھتے ہوئے سفر طے کر رہی تھی۔
اس نظارے کے بارے میں بتاتے ہوئے مولانا ناظم اشرفی نے بتایا یہ ہے انسان کی تربیت اس کے اہل خانہ سے ملتی ہیں اگر ہمارے اہل خانہ اپنے بچوں کو اچھی تربیت اور تعلیم مہیا کرائی تو معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔