دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے مسجد فتح پوری میں واقع مدرسہ عالیہ میں اعزازی تقریب کے دوران طلبا کو ایک ہزار روپیے ماہانہ وظیفہ، طلبا کے لیے مطبخ کا قیام، مسجد فتح پوری کی تزئین کاری و مرمت کرانے کا اعلان کیا ہے۔
مدرسہ عالیہ مسجد فتحپوری میں امانت اللہ خاں کے استقبال میں منعقدہ تقریب میں ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے سپاسنامہ پیش کیا۔
مدرسہ عالیہ مسجد فتحپوری کے اساتذہ نے دہلی وقف بورڈ کے ذریعہ ان کے ماہانہ مشاہرہ میں قابل قدر اضافہ کرنے کی خوشی میں مسجد فتحپوری میں ایک تقریب کا اہتمام کیا تھا، جس میں مدرسہ کے اساتذہ و طلبا کے علاوہ مساجد کے ائمہ حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر امانت اللہ خان نے اپنے اعزاز میں مدرسہ کے اساتذہ کے ذریعہ منعقد کی گئی استقبالیہ تقریب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا اور مسجد فتحپوری و مدرسہ عالیہ کی ترقی کے لیے کئی اہم اعلانات کیے۔
امانت اللہ خان نے کہا کہ مجھے وقف بورڈ کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے تقریبا ایک سال ہوا ہے اور اس دوران وقف بورڈ کی کارکردگی سدھارنے کے لیے ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کام کو پیشہ وارانہ طریقے سے کرنے اور تیزی لانے کے لیے سب سے پہلے اسٹاف کی تقرری کی گئی اور آج 160 سے زائد عملہ دہلی وقف بورڈ میں کام کر رہاہے۔
امانت اللہ نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو برباد کرنے اور ان کی اقتصادیات کو تباہ کرنے میں کانگریس نے کوئی کسر باقی نہیں رکھی اور بھارتی مسلمانوں کو تحفہ کی صورت میں 48 ہزار فسادات دیے اور آج پورے ملک میں بڑی تعداد میں وقف جائدادوں پر یا تو غیر قانونی قبضہ ہے یا ان جائداد کا صحیح انتظام نہیں ہورہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری اسی محنت اور ایمانداری سے کام کرنے کا نتیجہ ہے کہ آج دہلی وقف بورڈ کے پاس اپنی خود کی آمدنی ماشاء اللہ کروڑوں میں ہے اور بورڈ کے پاس پیسوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے آنے سے قبل بورڈ کی ماہانہ آمدنی صرف ساڑھے تین لاکھ روپیے تھی وہ ائمہ اور مؤذنین اور اسٹاف کی تنخواہ کی مد میں 3 کروڑ سے زائد رقم جاری کرتا ہے اور ضرورتمندوں کے علاج، غریب طلبا کی فیس، بیواؤں کو وظیفہ کی ادائگی اور حاجت مندوں کو بروقت مالی تعاون کی مد میں روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کی ادائگی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسجد فتحپوری ایک تاریخی مسجد ہے اس کی از سر نو تعمیر کے لیے کروڑوں روپیہ خرچ ہوں اس کی فکر نہیں کی جائے گی سارا پیسہ دہلی وقف بورڈ برداشت کرے گا۔
امانت اللہ خان نے مسجد فتحپوری کے شاہی امام مفتی مکرم احمد سے خصوصی ملاقات میں مسجد کی لائبریری میں ایک قرآن میوزیم بنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔