ریاست تلنگانہ میں سیکریٹریٹ کی تعمیر نو کے دوران مساجد کے منہدم کیے جانے پر صدر مجلس اتحاد المسلمین اسدالدین اویسی نے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسجد شہید کرنے والے کانٹریکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین کے مقننہ رہنما اکبر الدین اویسی اور بہادر پورہ کے رکن اسمبلی معظم نواب نے تلنگانہ کی اسمبلی میں حکومت سے متعدد دفعہ کہا کہ ہم سیکریٹریٹ کی تعمیر نو کے خلاف نہیں ہیں لیکن تعمیر نو کے نام پر مساجد اور مندر کو منہدم کرنا کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے وزیراعلیٰ کا بیان بروقت صحیح آیا ہے اور انہوں نے وعدہ بھی کیا ہے کہ مساجد کی دوبارہ تعمیر کرائی جائے گی، پھر بھی ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مساجد کی اسی مقام پر تعمیر ہونا چاہیے اور ہم وزیراعلیٰ سے امید بھی کرتے ہیں کہ مساجد وہیں بنائی جائے گی۔
اسد الدین نے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کے ایک وفد سے ملاقات کریں تاکہ ہم لوگ اپنے تکلیف اور مطالبات کو ان کے سامنے رکھ سکیں، لیکن ہم کبھی بھی مساجد کی زمین سے سمجھوتہ نہیں کرینگے۔
واضح رہے کہ ریاست تلنگانہ میں سیکریٹریٹ کے تعمیر نو کے پیش نظر وہاں موجودہ عمارتوں کی انہدام کی کاروائی میں دفتری عمارتوں کے علاوہ دو مساجد اور ایک مندر کو منہدم کر دیا گیا تھا۔