ETV Bharat / bharat

'نمما گڈہ کو دوبارہ بطور ایس ای سی مقرر کیا جائے'

author img

By

Published : Jul 22, 2020, 2:50 PM IST

آندھرا پردیش حکومت نے ایک آرڈینینس جاری کرتے ہوئے ریاستی الیکشن کمشنر نمما گڈہ رمیش کمار کی میعاد ختم کی تھی۔

'نمما گڈہ کو دوبارہ بطور ایس ای سی مقرر کریں'
'نمما گڈہ کو دوبارہ بطور ایس ای سی مقرر کریں'

آندھراپردیش کے گورنر بشوابھوشن نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ آندھراپردیش ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق نمماگڈا رمیش کمار کو دوبارہ ریاستی الکشن کمشنر مقرر کریں۔

یہیں سے تنازعہ شروع ہوا۔

15 مارچ کو، چیف الکشن کمشنر رمیش کمار نے اعلان کیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اے پی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیئے جائیں گے۔ وزیر اعلی جگن نے خود اس فیصلے پر پریس کانفرنس کی اور اپنا غصہ ظاہر کیا۔ وزراء اور حکمراں پارٹی کے ارکان اسمبلی نے بھی سخت نکتہ چینی کی۔

انہوں نے سوال کیا کہ ایس ای سی حکومت اور محکمہ صحت کے مشورے کے بغیر یکطرفہ فیصلہ کس طرح لے سکتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ کیسے رمیش کمار کو ایس ای سی کی حیثیت سے عہدے سے ہٹانا ہے۔ حکومتی مشیر سجلا اور وائی ایس آر کانگریس کے رکن اسمبلی امباٹی رام بابو نے بھی اس پر تبصرے کیے۔

مدت کم کرنے والا آرڈیننس۔

آندھراپردیش حکومت نے نیماگڈا رمیش کو ایس ای سی کے عہدے سے ہٹانے کے لئے ایک آرڈیننس جاری کیا ہے۔ اس آرڈیننس نے الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق سیکشن 200 میں ترمیم کی ہے۔اور جی او 617 میں تفصیلات شامل کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ نئے قواعد کے تحت حکومت نے بتایا ہے کہ صرف وہی لوگ جنہوں نے ہائی کورٹ کے ججوں کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں وہ ایس ای سی کے عہدے کے اہل ہیں۔ حکومت نے پانچ سال کی مدت کم کرکے تین سال کردی ہے۔ جن لوگوں نے تین سال تک الیکشن کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں انہیں مزید تین سال تک جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ واضح کردیا کہ وہ چھ سال سے زیادہ عرصے تک عہدے پر نہیں رہ پائے گا۔

میعاد پوری ہوگئی۔

حکومت کے حکم کے مطابق آندھرا پردیش کے ریاستی الیکشن کمشنر کی حیثیت سے نیمماگڈہ رمیش کمار کا عہدہ اچانک ختم ہوگیا ہے۔ آرڈیننس اور نوٹیفکیشن کے مطابق، حکومت نے ایک جی او جاری کیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ان کی معیادختم ہوگئی ہے۔ حکومت نے پنچایت راج ایکٹ میں ریاستی الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق ترمیمی آرڈیننس سے متعلق ایک اور حکم بھی جاری کیا۔

گورنر کی جانب سے فوری طور پر منظوری۔

وزیراعلی جگن کی زیرصدارت ایک اعلی سطح کا اجلاس ایس ای سی پیشرفتوں سے متعلق ہوا۔ وزیراعلیٰ کے چیف سکریٹری پروین پرکاش نے اس معاملے پر گورنر کو بریف کیا۔ اس کے بعد ، گورنمنٹ آرڈیننس کی منظوری پر گورنر کی مہر اور احکامات کا اجرا آسانی سے ہوگیا۔ پڑوسی ریاست سے تعلق رکھنے والے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس کانگراج کا نام، گورنر کو نئے ایس ای سی کی حیثیت سے منظوری کے لئے بھیجا گیا ہے۔ انھوں نے فورا ہی اس پر مہر لگا دی۔

نمماگڈہ عدالت سے رجوع ہوئے۔

نمماگڈا رمیش کمار نے ایس ای سی کے عہدے سے انہیں ہٹانے کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ انھیں بدنیتی سے اپنے فرائض سے فارغ کردیا گیا ہے۔

دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ، اے پی ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا اور فیصلہ جاری کیا۔ چیف جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس ایم ستیانارائنامورتی پر مشتمل ہائی کورٹ بینچ نے آرڈیننس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ہدایات جاری کیں۔ اور نمما گڈہ کو دوبارہ ایس ای سی مقرر کرنے کی ہدایت دی۔

یہ بھی پڑھیں:آندھراپردیش: پانچ ستمبر سے اسکول دوبارہ کھولنے کا منصوبہ

آندھراپردیش کے گورنر بشوابھوشن نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ آندھراپردیش ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق نمماگڈا رمیش کمار کو دوبارہ ریاستی الکشن کمشنر مقرر کریں۔

یہیں سے تنازعہ شروع ہوا۔

15 مارچ کو، چیف الکشن کمشنر رمیش کمار نے اعلان کیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اے پی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیئے جائیں گے۔ وزیر اعلی جگن نے خود اس فیصلے پر پریس کانفرنس کی اور اپنا غصہ ظاہر کیا۔ وزراء اور حکمراں پارٹی کے ارکان اسمبلی نے بھی سخت نکتہ چینی کی۔

انہوں نے سوال کیا کہ ایس ای سی حکومت اور محکمہ صحت کے مشورے کے بغیر یکطرفہ فیصلہ کس طرح لے سکتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ کیسے رمیش کمار کو ایس ای سی کی حیثیت سے عہدے سے ہٹانا ہے۔ حکومتی مشیر سجلا اور وائی ایس آر کانگریس کے رکن اسمبلی امباٹی رام بابو نے بھی اس پر تبصرے کیے۔

مدت کم کرنے والا آرڈیننس۔

آندھراپردیش حکومت نے نیماگڈا رمیش کو ایس ای سی کے عہدے سے ہٹانے کے لئے ایک آرڈیننس جاری کیا ہے۔ اس آرڈیننس نے الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق سیکشن 200 میں ترمیم کی ہے۔اور جی او 617 میں تفصیلات شامل کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ نئے قواعد کے تحت حکومت نے بتایا ہے کہ صرف وہی لوگ جنہوں نے ہائی کورٹ کے ججوں کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں وہ ایس ای سی کے عہدے کے اہل ہیں۔ حکومت نے پانچ سال کی مدت کم کرکے تین سال کردی ہے۔ جن لوگوں نے تین سال تک الیکشن کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں انہیں مزید تین سال تک جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ واضح کردیا کہ وہ چھ سال سے زیادہ عرصے تک عہدے پر نہیں رہ پائے گا۔

میعاد پوری ہوگئی۔

حکومت کے حکم کے مطابق آندھرا پردیش کے ریاستی الیکشن کمشنر کی حیثیت سے نیمماگڈہ رمیش کمار کا عہدہ اچانک ختم ہوگیا ہے۔ آرڈیننس اور نوٹیفکیشن کے مطابق، حکومت نے ایک جی او جاری کیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ان کی معیادختم ہوگئی ہے۔ حکومت نے پنچایت راج ایکٹ میں ریاستی الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق ترمیمی آرڈیننس سے متعلق ایک اور حکم بھی جاری کیا۔

گورنر کی جانب سے فوری طور پر منظوری۔

وزیراعلی جگن کی زیرصدارت ایک اعلی سطح کا اجلاس ایس ای سی پیشرفتوں سے متعلق ہوا۔ وزیراعلیٰ کے چیف سکریٹری پروین پرکاش نے اس معاملے پر گورنر کو بریف کیا۔ اس کے بعد ، گورنمنٹ آرڈیننس کی منظوری پر گورنر کی مہر اور احکامات کا اجرا آسانی سے ہوگیا۔ پڑوسی ریاست سے تعلق رکھنے والے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس کانگراج کا نام، گورنر کو نئے ایس ای سی کی حیثیت سے منظوری کے لئے بھیجا گیا ہے۔ انھوں نے فورا ہی اس پر مہر لگا دی۔

نمماگڈہ عدالت سے رجوع ہوئے۔

نمماگڈا رمیش کمار نے ایس ای سی کے عہدے سے انہیں ہٹانے کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ انھیں بدنیتی سے اپنے فرائض سے فارغ کردیا گیا ہے۔

دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ، اے پی ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا اور فیصلہ جاری کیا۔ چیف جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس ایم ستیانارائنامورتی پر مشتمل ہائی کورٹ بینچ نے آرڈیننس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ہدایات جاری کیں۔ اور نمما گڈہ کو دوبارہ ایس ای سی مقرر کرنے کی ہدایت دی۔

یہ بھی پڑھیں:آندھراپردیش: پانچ ستمبر سے اسکول دوبارہ کھولنے کا منصوبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.