دراصل آئی پی ایل میں کھلیے گئے میچ میں انہوں نے رائل چیلینجرز بنگلور کے خلاف 48 گیںدوں میں 84 رنوں کی طوفانی اننگ کھیلی جس میں پانچ چوکے اور سات چھکے شامل تھے۔
رائل چلینجرز بنگلور نے چینئی سپر کنگز کے سامنے 161 رنوں کا ہدف رکھا تھا۔
ہدف کا تعاقب کرنے اتری چینئی کی ٹیم 28 رنوں پر چار وکٹ گںوادئے تھے لیکن دھونی نے تن تنہا میچ کا رخ تبدیل کر دیا لیکن میچ کی آخری گیند پر وہ جیت کا رن نہیں بنا سکے۔
چینئی سپر کنگز کو آخری کے تین اوورز میں 49 رنوں کی ضرورت تھی اور اسٹرئیک کپتان دھونی کے پاس تھا، 18 ویں اور 19 ویں اوور میں دھونی نے 23 رنز بنائے اور آخری اوور میں جیت کے لیے چینئی کو 26 رنوں کی ضرورت تھی۔
آخری اوور میں کوہلی نے امیش یادو کو گیند تھمائی، پہلی گیند پر دھونی نے چوکا لگایا، اب 5 گیندوں میں 22 رنز کی ضرورت تھی، دوسری اور تیسر گیند پر دھونی زبردست شارٹ کھیلا اور 2 چھکے لگائے، اب تین گیندوں میں دس رنوں کی ضرورت تھی دھونی نے چوتھی گیند پر دو رن اور پانچویں گیند پر چھکا لگا کر میچ کو انتہائی زبردست موڑ پر لا کر کھڑا کر دیا۔
آخری گیند پر محض دو رنز کی ضرورت تھی اور دھونی کا تیور دیکھ کر یہ کام انتہائی آسان نظر آرہا تھا اب امیش یادو کا اصل امتحان تھا لیکن امیش نے گیند کی لائن تبدیل کی جسے کھیلنے میں دھونی چوک گئے اور گیند وکٹ کیپر پارتھیو پٹیل کے ہاتھ میں چلی گئی دھونی نے بھاگ کر ایک رن لینے کی کوشش کی تا کہ میچ ٹائی ہو جائے لیکن نان اسٹرائیک اینڈ پر کھڑے شاردل ٹھاکر کے کریز پر پہنچنے سے پہلے ہی پارتھیو کے شاندار تھرو سے وہ آؤٹ ہو گئے۔
چینئی سپر کنگز میچ تو ہار گیا لیکن کافی دنوں کے بعد دھونی کے بلے سے طوفانی اننگ دیکھنے کو ملی، اور دھونی نے ایک بار پھر مداحوں کا دل جیت لیا۔