ETV Bharat / bharat

رامپور: فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کر نے کی کوشش

پلوامہ حملے کے بعد ملک کے کچھ علاقوں میں شر پسند عناصر نے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی۔

rampor
author img

By

Published : Feb 22, 2019, 9:04 PM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع رامپور میں ایک ایسا گاؤں ہے جہاں کئی دہائیوں سے ہندو مسلم مل جل کر رہتے آرہے ہیں لیکن پلوامہ حملے کے بعد چند شر پسند عناصر نے یہاں کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی۔

ضلع رامپور میں واقع رتن پورا گاؤں میں پلوامہ حملے کے بعد 14 فروری کو چند شر پسند عناصر مسجد میں زبردستی گھس آئے ۔ انہوں نے مسجد کی قالین کو آگ لگا دی اور قران پاک کو بھی نذر آتش کرنے کی ناپاک کوشش کی۔


مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کی شکایت پولیس میں کی گئی لیکن پولیس نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

rampor

اس معاملے میں گاؤں کے سابق پردھان نے کہا کہ اس طرح کی مذموم حرکت گاؤں کے لوگ نہیں کر سکتے۔ اس گاؤں کے لوگ صدیوں سے اتحاد و اتفاق کے ساتھ رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ پردھان تھے اس وقت انہوں نے ہندوؤں کے لیے مندر کی تعمیر کروائی تھی اور ہندو مسلم ایکتا کا ثبوت دیا تھا۔ اس بات کا اعتراف خود مذکورہ مندر کی دیکھ بھال کرنے والے شخص نے کیا۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع رامپور میں ایک ایسا گاؤں ہے جہاں کئی دہائیوں سے ہندو مسلم مل جل کر رہتے آرہے ہیں لیکن پلوامہ حملے کے بعد چند شر پسند عناصر نے یہاں کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی۔

ضلع رامپور میں واقع رتن پورا گاؤں میں پلوامہ حملے کے بعد 14 فروری کو چند شر پسند عناصر مسجد میں زبردستی گھس آئے ۔ انہوں نے مسجد کی قالین کو آگ لگا دی اور قران پاک کو بھی نذر آتش کرنے کی ناپاک کوشش کی۔


مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کی شکایت پولیس میں کی گئی لیکن پولیس نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

rampor

اس معاملے میں گاؤں کے سابق پردھان نے کہا کہ اس طرح کی مذموم حرکت گاؤں کے لوگ نہیں کر سکتے۔ اس گاؤں کے لوگ صدیوں سے اتحاد و اتفاق کے ساتھ رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ پردھان تھے اس وقت انہوں نے ہندوؤں کے لیے مندر کی تعمیر کروائی تھی اور ہندو مسلم ایکتا کا ثبوت دیا تھا۔ اس بات کا اعتراف خود مذکورہ مندر کی دیکھ بھال کرنے والے شخص نے کیا۔

Intro:آج ہم آپ کو بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کے ایک ایسے گاؤں لیے چلتے ہیں جہاں چار روز قبل گاؤں کے کچھ شرپسندوں نے ماحول کو خراب کی کرنے کی نیت سے ایک مسجد کے اندر بچھی صفوں میں نہ صرف آگ لگائی بلکہ وہاں رکھیں مقدس کتابوں کو بھی نذرآتش کر دیا تھا ساتھ ہی مسجد کے اندر غلازت بھی بکھیر دی تھی۔ اسی بیچ آپ کو یہ جانکر بھی حیرت ہوگی کہ اسی گاؤں کے ایک سابق پردھان صابر علی عرف چُننا پردھان نے 1992 میں یہاں کی ہندو آبادی کے لئے مندر کی تعمیر کرائی تھی۔ جس کا اعتراف اُس مندر میں پوجا کرنے والے بجاری بھی کر رہے ہیں۔ پیش ہے یہ خصوصی رپورٹ۔


Body:وی او۔۱
رامپور شہر سے تقریباً 12 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے رتن پورہ شمالی گاؤں۔ جہاں ایک لمبے عرصے سے ہندو اور مسلمان بلا لحاظ مذہب و ملت ساتھ ملکر رہتے آئے ہیں۔ مگر کچھ برسوں میں جس تیزی سے فرقہ وارانہ آگ کو ہمارے ملک میں ایک خاص فکر کے حامل فرقہ پرست جماعت کی جانب سے ہوا دی گئی اس کی کچھ چنگاریاں رتن پورہ جیسے گاؤں کی سرحدوں میں بھی داخل ہوئیں اور پھر آگ کی اُنہی چنگاریوں نے مسجد کو نذرآتش کرنے کی ناپاک کوشش نے یہاں کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو اپنی اس آگ میں جھلسانا چاہا تھا۔ جس سے پورا گاؤں تشویش میں تھا اس کی شکایت پولیس انتظامیہ سے کی گئی مگر پولیس نے بھی اپنی مجرمانہ غفلت کا ثبوت دیتے ہوئے ابھی تک کسی بھی شرپسند کو گرفتار تو دور ان کی نشان دہی کرنے بھی زہمت گوارہ نہیں کی۔ ان تمام باتوں سے یہاں کے لوگ ناراض تو ہیں مگر اس گاؤں کے باشندے اپنے اس دور کو بھی نہیں بھولے ہیں جب یہاں کے ایک سابق پردھان صابر علی عرف چُننا پردھان نے اپنی فراخ دلی کا ثبوت دیتے ہوئے ہندو آبادی کے لئے سن 1992 میں مندر کی تعمیر کرائی تھی۔ جس سے یہاں کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ایک نئی جہت فراہم ہوئی تھی۔


Conclusion:وی او۔۲
ضرورت اس بات کی ہے کہ نفرتوں کو ہوا دینے والے فرقہ پرست سوداگروں کی بیجا باتوں پر دھیان نہ دیکر کے دوبارو سے آپسی اختلافات کو بھلاکر متحدہ قوم بن کر رہنے کے راستے ہموار کئے جائیں تاکہ ملک مضبوط ہو اور ملک دشمن طاقتوں سے ملک کو بچایا جاسکے۔
ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.