لاک ڈاؤن کے ابتدائی مرحلے میں مسافر ٹرینیں مکمل طور پر بند کردی گئی تھیں اور فی الحال صرف 230 خصوصی مسافر ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔
اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ریلوے نے 200 زیر التواء منصوبے مکمل کیے۔ ان میں سے بہت سارے منصوبے ٹرینوں کی سکیورٹی اور رفتار بڑھانے میں اہم ثابت ہوں گے۔
ٹرینوں کی معمول کی آمد و رفت کے دوران ایسا کرنے کے لیے عام طور پر ٹریفک کو روکنا پڑتا ہے، جس سے مسافروں کو کافی تکلیف ہوتی ہے۔
میگا بلاک تنصیب کرنے پر بسا اوقات بڑی تعداد میں ٹرینوں کو منسوخ بھی کرنا پڑتا ہے۔ وزارت ریلوے نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ یارڈوں میں تبدیلی، پرانے پلوں کی مرمت، ریلوے لائنوں کو ڈبل پٹری کرنے اور بجلی کاری سے متعلق تھے جو کئی برسوں سے زیرالتوا تھے۔
ان کی وجہ سے ٹرینوں کی رفتار میں اضافہ کرنے میں دشواری آتی تھی اور سکیورٹی کے چیلنج بھی تھے۔ لاک ڈاؤن کے دوران 82 پرانے ریلوے پلوں کی مرمت کی گئی۔
ایک پروجیکٹ ریلوے پٹریوں کو ڈبل کرنے اور بجلی کاری سے متعلق ہے۔ ان کے علاوہ 26 دیگر منصوبے بھی مکمل ہوئے ہيں۔