راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مارچ سے نافذ لاک ڈاؤن کو ایک بار پھر ناکام بتایا اور کہا کہ انہوں نے ایسا لاک ڈاؤن کہیں نہیں دیکھا ہے، جہاں اسے ہٹانے کے اعلان کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
راہل گاندھی نے جمعرات کے روز بجاج آٹو کے منیجنگ ڈائریکٹر راجیو بجاج سے گفتگو میں کہا کہ لاک ڈاؤن کامیاب نہیں ہوا ہے، وہ پہلے بھی یہ کہتے رہے ہیں کہ اس سے لوگوں کی تکالیف میں اضافہ ہوا ہے اور کورونا انفیکشن میں بھی اضافہ ہوا ہے، ملک جس جوش و خروش سے کورونا کے خلاف لڑائی میں اترا تھا، اس میں حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے کامیابی حاصل نہیں ہوئی، انہوں نے کہا 'آپ دیکھتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کے بعد کیا ہوا ہے اور اسی وجہ سے میں اسے ناکام لاک ڈاؤن کا نام دیتا ہوں، یہاں لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے سخت لاک ڈاؤن دیکھا ہے، ایسا سخت لاک ڈاؤن کو عالمی جنگ کے دوران بھی نہیں دیکھا گیا تھا، یہاں تک کہ اس وقت لوگوں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت تھی لیکن اس بار پوری دنیا کو گھروں میں قید رہنے پر مجبور کیا گیا لیکن اس لاک ڈاؤن نے اس سختی کے بعد بھی ہمیں ناکام کردیا ہے اور کورونا کم ہونے کے بجائے پھیل رہا ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ ان منفی حالات کے باوجود ، ملک پر اپنی معیشت کے تحفظ کی سنجیدہ ذمہ داری عائد ہے، انہوں نے کہا 'ہمیں ہر قیمت پر اپنی معیشت کا تحفظ کرنا ہوگا، جس کسی کو بھی تعاون کی ضرورت ہو اس کی مدد کی جانی چاہیے، یہ ایک حکمت عملی کا دوسرا اور قطعی بنیادی جزو ہے، جرمنی ، امریکہ ، کوریا ، جاپان نے معیشت کو بچانے کے لئے بھاری رقم ڈالی۔ ہمیں اسے چھوٹے کاروبار،مزدور کے طورپر نہں بلکہ ہماری اپنی معیشت کے محافظ کے طور پر دیکھنا ہوگا