ETV Bharat / bharat

'کیش لیس نظام غیر منظم شعبے کے خلاف سازش'

author img

By

Published : Sep 3, 2020, 4:28 PM IST

راہل گاندھی نے کہا کہ'حقیقی معنوں میں نوٹ بندی بھارت کے غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں اور غیر منظم معیشت پر حملہ تھا اور ملک کو اس حملے کو شناخت کرکے اس کے خلاف لڑنا ہوگا۔

Rahul gandhi reaction on cashless India
'کیش لیس نظام غیر منظم شعبے کے خلاف سازش'

کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو نوٹ بندی کے بعد 'کیش لیس' نظام کو فروغ دینےکو 'غیر منظم شعبے کے خاتمے کی منصوبہ بند سازش' قراردیا ہے انہوں نےکہا کہ 90 فیصد آبادی کو روزگار دینے والے شعبے کی معیشت کو بچانے کے لئے سب کو مل کر لڑنے کی ضرورت ہے۔

'کیش لیس نظام غیر منظم شعبے کے خلاف سازش'

راہل گاندھی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ' مودی حکومت نے پہلے نوٹ بندی نافذ کرکے غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں پر وار کیا اور اب 'کیش لیس' بھارت بنانے کی بات کرکے ملک کی غیر منظم معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'مودی جی کا 'کیش لیس' بھارت دراصل، مزدور کسان، چھوٹے کاروبار سے پاک بھارت کاہے۔ جو پیسہ 8 نومبر 2016 کو پھینکا گیا تھا، اس کا بھیانک نتیجہ اس سال 31 اگست کو سامنے آیا۔

Rahul gandhi reaction on cashless India
'کیش لیس نظام غیر منظم شعبے کے خلاف سازش'

جی ڈی پی میں گراوٹ کے علاوہ نوٹ بندی نے ملک کی غیر منظم معیشت کو کیسے برباد کیا یہ جاننے کے لئے میرا ویڈیو دیکھیں۔' کانگریس رہنما نے کہا کہ نوٹ بندی بھارت کی غیر منظم معیشت پر حملہ تھا اور اب کیش لیس سسٹم کو اپنا کر پوری معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔ اس سازش کو پہچاننا ہوگا اور اس کے خلاف پورے ملک کو مل کر لڑنا ہوگا۔

انہوں نے کہا '8 نومبر 2016 کو رات آٹھ بجے وزیر اعظم نے نوٹ بندی کا فیصلہ لیا اور 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کو منسوخ کردیا، پورا بھارت بینک کے سامنے کھڑا ہوا، اپنی آمدنی بینک کے اندر ڈالی، اس سے کالا دھن ختم نہیں ہوا اور غریب لوگوں کونوٹ بندی کا فائدہ نہیں ملا۔ بھارت کے سب سے بڑے ارب پتیوں کو اس کا فائدہ ہوا'۔ راہل گاندھی نے کہا کہ' نوٹ بندی کے ذریعہ حکومت نے عوام کا پیسہ ان کی جیبوں سے نکالا اور اس کا استعمال ان لوگوں کا قرض معاف کرنے کے لئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ' یہ نوٹ بندی کا پہلا مقصد تھا۔ اس کا دوسرا مقصد بھی چھپا ہوا تھا۔ یہ مقصد زمین صاف کرنا تھا، اس میں جوہمارا غیر منظم معیشت کا شعبہ ہے وہ نقد رقم پر چلتا ہے۔ چاہے وہ چھوٹے دکاندار ہوں، کسان ہوں، مزدور ہوں وہ نقد رقم لے کر کام کرتے ہیں۔ اس کا مقصد غیر منظم معیشت کے نظام سے نقد رقم نکالنا تھا۔ وزیر اعظم نے خود کہا تھا کہ وہ کیش لیس انڈیا چاہتے ہیں۔کیش لیس بھارت چاہتے ہیں'۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے لئے یہ سمجھنا ہے کہ اگر کیش لیس بھارت ہوگا تو غیر منظم معیشت ختم ہوجائے گی۔ اگر کیش لیس نظام ہے تو اس سے کسانوں، مزدوروں، چھوٹے دکانداروں، چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کو نقصان ہوگا، جو نقد کا استعمال کرتے ہیں، جو نقد کے بغیر نہیں رہ سکتے۔

مزید پڑھیں:

نوٹ بندی سے ملک کی معیشت تباہ ہوئی: راہل گاندھی


انہوں نے کہا کہ حقیقی معنوں میں نوٹ بندی بھارت کے غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں اور غیر منظم معیشت پر حملہ تھا اور ملک کو اس حملے کو شناخت کرکے اس کے خلاف لڑنا ہوگا۔

کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو نوٹ بندی کے بعد 'کیش لیس' نظام کو فروغ دینےکو 'غیر منظم شعبے کے خاتمے کی منصوبہ بند سازش' قراردیا ہے انہوں نےکہا کہ 90 فیصد آبادی کو روزگار دینے والے شعبے کی معیشت کو بچانے کے لئے سب کو مل کر لڑنے کی ضرورت ہے۔

'کیش لیس نظام غیر منظم شعبے کے خلاف سازش'

راہل گاندھی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ' مودی حکومت نے پہلے نوٹ بندی نافذ کرکے غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں پر وار کیا اور اب 'کیش لیس' بھارت بنانے کی بات کرکے ملک کی غیر منظم معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'مودی جی کا 'کیش لیس' بھارت دراصل، مزدور کسان، چھوٹے کاروبار سے پاک بھارت کاہے۔ جو پیسہ 8 نومبر 2016 کو پھینکا گیا تھا، اس کا بھیانک نتیجہ اس سال 31 اگست کو سامنے آیا۔

Rahul gandhi reaction on cashless India
'کیش لیس نظام غیر منظم شعبے کے خلاف سازش'

جی ڈی پی میں گراوٹ کے علاوہ نوٹ بندی نے ملک کی غیر منظم معیشت کو کیسے برباد کیا یہ جاننے کے لئے میرا ویڈیو دیکھیں۔' کانگریس رہنما نے کہا کہ نوٹ بندی بھارت کی غیر منظم معیشت پر حملہ تھا اور اب کیش لیس سسٹم کو اپنا کر پوری معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے۔ اس سازش کو پہچاننا ہوگا اور اس کے خلاف پورے ملک کو مل کر لڑنا ہوگا۔

انہوں نے کہا '8 نومبر 2016 کو رات آٹھ بجے وزیر اعظم نے نوٹ بندی کا فیصلہ لیا اور 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کو منسوخ کردیا، پورا بھارت بینک کے سامنے کھڑا ہوا، اپنی آمدنی بینک کے اندر ڈالی، اس سے کالا دھن ختم نہیں ہوا اور غریب لوگوں کونوٹ بندی کا فائدہ نہیں ملا۔ بھارت کے سب سے بڑے ارب پتیوں کو اس کا فائدہ ہوا'۔ راہل گاندھی نے کہا کہ' نوٹ بندی کے ذریعہ حکومت نے عوام کا پیسہ ان کی جیبوں سے نکالا اور اس کا استعمال ان لوگوں کا قرض معاف کرنے کے لئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ' یہ نوٹ بندی کا پہلا مقصد تھا۔ اس کا دوسرا مقصد بھی چھپا ہوا تھا۔ یہ مقصد زمین صاف کرنا تھا، اس میں جوہمارا غیر منظم معیشت کا شعبہ ہے وہ نقد رقم پر چلتا ہے۔ چاہے وہ چھوٹے دکاندار ہوں، کسان ہوں، مزدور ہوں وہ نقد رقم لے کر کام کرتے ہیں۔ اس کا مقصد غیر منظم معیشت کے نظام سے نقد رقم نکالنا تھا۔ وزیر اعظم نے خود کہا تھا کہ وہ کیش لیس انڈیا چاہتے ہیں۔کیش لیس بھارت چاہتے ہیں'۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے لئے یہ سمجھنا ہے کہ اگر کیش لیس بھارت ہوگا تو غیر منظم معیشت ختم ہوجائے گی۔ اگر کیش لیس نظام ہے تو اس سے کسانوں، مزدوروں، چھوٹے دکانداروں، چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کو نقصان ہوگا، جو نقد کا استعمال کرتے ہیں، جو نقد کے بغیر نہیں رہ سکتے۔

مزید پڑھیں:

نوٹ بندی سے ملک کی معیشت تباہ ہوئی: راہل گاندھی


انہوں نے کہا کہ حقیقی معنوں میں نوٹ بندی بھارت کے غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں اور غیر منظم معیشت پر حملہ تھا اور ملک کو اس حملے کو شناخت کرکے اس کے خلاف لڑنا ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.