گاندھی نے بدھ کے روز کہا کہ کورونا وائراس پر قابو پا کر کے اس پھیلاؤ کو روکنے کا سب سے بڑا چیلنج ہے لیکن ساتھ ہی یومیہ مزدوروں اور تاجروں کے مفاد میں کام کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔
انہوں نے ٹویٹ کیا 'ہمارا ملک کورونا وائرس سے جنگ لڑ رہا ہے۔ آج سوال یہ ہے کہ ہم ایسا کیا کریں کہ کم از کم لوگوں کی جانیں تلف ہوں۔ حالات پر قابو پانے کے لئے حکومت کی بہت بڑی ذمہ داری ہے'۔ انہوں نے کہا 'میرا خیال ہے کہ ہماری حکمت عملی دو حصوں میں منقسم ہونی چاہئے۔ كووڈ -19 سے جم کر لڑنا اور اس کے انفیکشن کو روکنے کے لئے تنہائی میں رہنا اور بڑے پیمانے پر مریضوں کی ٹیسٹنگ کرنا۔ شہری علاقوں میں بڑا ایمرجنسی عارضی اسپتال کا فوری طور پر قائم عمل میں لانا۔ ان طبی شعبوں میں مکمل آئی سی یو کی سہولت دستیاب ہو۔'
گاندھی نے معیشت کے محاذ کو بھی اہم بتایا اور کہا 'یومیہ مزدوروں کو فوری طور پر امداد چاهے ان کے اکاؤنٹ میں براہ راست کیش ٹرانسفر ہو ۔ راشن مفت دستیاب ہو اوراس میں کوئی بھی تاخیر تباہ کن ہو گی'۔
انہوں نے تاجروں کے تعلق سے بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا 'کاروبار ٹھپ ہے، ٹیکس رعایت ملے، مالی ا مداد بھی ملے تاکہ نوکریا بچ جائیں اورچھوٹے بڑے تاجروں کو ٹھوس سرکاری یقین دہانی کرائی جائے۔