مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ وہ کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ ایوان میں چین پر بحث کرنے کے لیے تیار ہیں۔
خبر رساں ادارے کے ساتھ ایک انٹرویو میں امت شاہ نے کہا کہ راہل گاندھی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ 'سرنڈر مودی' والے ان کے ہیش ٹیگ کو پاکستان اور چین میں سراہا جارہا ہے۔
امت شاہ نے کہا کہ 'حکومت بھارت مخالف پروپیگینڈا سے نمٹنے کے لیے تیار تھی، لیکن یہ بہت دکھ کی بات ہے کہ ایک بڑی سیاسی پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی گندی سیاست کر رہے ہیں'۔
وزیر داخلہ نے کہا 'بھارت مخالف پروپیگینڈا کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومت پوری طرح سے تیار ہے، لیکن ایک بڑی سیاسی پارٹی کے سابق صدر گندی سیاست کر رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا 'راہل گاندھی اور کانگریس کو یہ سمجھنا ہو گا کہ ان کے ہیش ٹیگس کو پاکستان اور چین آگے بڑھا رہا ہے'۔
بھارت چین کشیدگی پر امت شاہ نے کہا 'کچھ بھی کہنے کے لیے یہ صحیح وقت نہیں ہے، جب وقت آئے گا، اس کے بارے میں بھی بات کی جائے گی'۔
انہوں نے کہا 'اس انٹرویو کے دوران میں صرف دہلی کے بارے میں بات چیت کروں گا، کہ کیسے مرکزی اور دہلی حکومت نے مل کر کووڈ-19 کو پھیلنے سے روکا ہے اور حالات کو قابو میں لایا ہے'۔
کانگریس کی طرف سے بی جے پی پر الزم عائد کیا جاتا رہا ہے کہ پارٹی میں جمہوریت کی کمی ہے، اس کے متعلق سوال پر امت شاہ نے کہا 'جمہوریت ایک بہت ہی جامع لفظ ہے۔ نظم و ضبط اور آزادی بھی اپنی اہمیت رکھتی ہے۔ ان سب سے آگے میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں۔ بے جی پی میں اڈوانی جی، راجناتھ جی، نتن جی، راج ناتھ جی کے بعد ایک بار پھر ، میں (پارٹی صدر) اور اب جے پی نڈا پارٹی صدر بنائے گئے۔ کیا ایک ہی خاندان کا کوئی فرد ہے؟ اندرا جی کے بعد، مجھے کانگریس کا ایک بھی صدر بتاؤ جو گاندھی خاندان سے نہیں ہے۔ کانگریس کس جمہوریت کی بات کرتی ہے؟'۔