اطلاعات کے مطابق پاکستان کے پائلٹز کو رفائل فائٹر پلین پرواز کرنے کی ٹریننگ دی جارہی ہے۔
حالانکہ اس فائٹر پلین کو بنانے والی فرانس کی کمپنی دسالٹ ایویشن نے ایسی کسی بھی جانکاری سے انکار کیا ہے۔
لیکن خبر کے مطابق ایکسیچنج پروگرام کے تحت پاکستان کے پائلٹوں کو قطر ایئر فورس کی جانب سے رفائل فائٹر پلین کو پرواز کرنے کی ٹریننگ دی گئی ہے جسے فروری میں ہی قطر کو سونپا گیا ہے۔
وہیں دوسری جانب ایویشن سیکٹر کی خبروں پر مرکوز ایک آزاد ویب سائٹ'اے آئی این آن لائن کام میں شائع خبر کے مطابق پاکستانی پائلٹوں کے پہلے بیچ کو نومبر 2017 میں ٹریننگ دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ قطر کو پہلا رفائل فائٹر پلین 6 فروری کو سونپا گیاتھا۔
دسالٹ سے ملی جانکاری کے مطابق قطر نے مئی 2015 میں 24 رفائل خریدنے کے لیے معاہدہ کیا تھا۔ اس کے بعد دسمبر 2017 میں اس نے 12 اور رفائل فائٹر پلین خریدنے کا آرڈر دیا تھا۔ اس میں پہلے 24 طیاروں کا معاہدہ 6.3بلین یورو کا ہوا تھا۔
یاد رہے کہ کئی دہائی سے پاکستانی فوج کے افسران کو مڈل ایسٹ کے ملکوں کی فوجوں میں چلانے کے لیے بھیجا جاتا رہا ہے۔ اس کےعلاوہ پاک کو فوج سے منسلک سامان کی سپلائی بھی ان ملکوں سے ہوتی ہے۔ ان میں جارڈن نے ایف 16اے بی فائٹر پلین پاکستان کو سونپا ہے۔
خیال کیا جارہا ہے کہ حال ہی میں بھارت کے اوپر کیے گئے ناکام حملے میں بھی ان کا استعمال کیا گیا تھا۔
پاکستان سے چلنے والی نیوز ویب سائٹ دی نیوز نے جنوری 2018 میں رپورٹ شائع کی تھی کہ قطر ایئر فورس کے کمانڈر نے اسلام آباد واقع پاکستانی ایئر فورس کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا ہے۔ اس دوران پاکستان کی جانب سے دونوں ملکوں کے فوجی حامی اور ملیٹری ٹریننگ کی بات کہی تھی۔
بھارت میں رفائل معاہدہ کے سلسلے میں تنازع چل رہا ہے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی کا الزام ہے کہ وزیر اعظم مودی نے رفائل فائٹر پلین کا معاہدہ طے قیمت سے زیادہ کیا ہے اور اس کی بھارت میں بنانے کے لیے ایچ اے ایل کو کانٹریکٹ نہ دے کر انل امبانی کو دیا۔
رفائل فائٹر پلین اس سال ستمبر میں بھارت کو ملے گا، لیکن پاکستان کے پائلٹوں کو ٹریننگ والی خبر پریشان کرنے والی ہے۔ کیونکہ جن اہلیتوں سے لیس رفائل بھارت کو سونپا جارہا ہے تقریباً انہیں اہلیت والا طیارہ قطر ایئر فروس کو بھی سونپا گیا ہے۔
اس سے نقصان یہ ہے کہ پاکستان کے پائلٹوں کو کم سے کم اس بات کا تو پتہ چل ہی جائے گا کہ رفائل کے حملے سے کس طرح بچاؤ کیا جائے۔ اس طیارہ کی سب سے بڑی خاصیت اس کے راڈار ہیں، اس کی مدد سے پائلٹ کو نشانہ لگانے اور ایک ساتھ کئی حملے کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ٹریننگ کے دوران پاکستان کے پائلٹ اس کی صحیح ٹریننگ اور سسٹم کے بارے میں جان جائیں گے جن کا استعمال بھارتی فوج کرے گی۔