ETV Bharat / bharat

پاکستانی فوجیوں کو رفائل جنگی طیارے کی ٹریننگ

ایک جانب بھارت میں رفائل سودے پر بی جے پی اور کانگریس میں الزام در الزام کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف پاکستان سے ایک چونکانے والی خبر سامنے آرہی ہے۔ جو بھارت کے لیے باعث تشویش ہے۔

رفائل جنگی طیارہ
author img

By

Published : Apr 11, 2019, 2:16 PM IST

Updated : Apr 11, 2019, 2:29 PM IST

اطلاعات کے مطابق پاکستان کے پائلٹز کو رفائل فائٹر پلین پرواز کرنے کی ٹریننگ دی جارہی ہے۔

حالانکہ اس فائٹر پلین کو بنانے والی فرانس کی کمپنی دسالٹ ایویشن نے ایسی کسی بھی جانکاری سے انکار کیا ہے۔

لیکن خبر کے مطابق ایکسیچنج پروگرام کے تحت پاکستان کے پائلٹوں کو قطر ایئر فورس کی جانب سے رفائل فائٹر پلین کو پرواز کرنے کی ٹریننگ دی گئی ہے جسے فروری میں ہی قطر کو سونپا گیا ہے۔

وہیں دوسری جانب ایویشن سیکٹر کی خبروں پر مرکوز ایک آزاد ویب سائٹ'اے آئی این آن لائن کام میں شائع خبر کے مطابق پاکستانی پائلٹوں کے پہلے بیچ کو نومبر 2017 میں ٹریننگ دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ قطر کو پہلا رفائل فائٹر پلین 6 فروری کو سونپا گیاتھا۔

دسالٹ سے ملی جانکاری کے مطابق قطر نے مئی 2015 میں 24 رفائل خریدنے کے لیے معاہدہ کیا تھا۔ اس کے بعد دسمبر 2017 میں اس نے 12 اور رفائل فائٹر پلین خریدنے کا آرڈر دیا تھا۔ اس میں پہلے 24 طیاروں کا معاہدہ 6.3بلین یورو کا ہوا تھا۔

یاد رہے کہ کئی دہائی سے پاکستانی فوج کے افسران کو مڈل ایسٹ کے ملکوں کی فوجوں میں چلانے کے لیے بھیجا جاتا رہا ہے۔ اس کےعلاوہ پاک کو فوج سے منسلک سامان کی سپلائی بھی ان ملکوں سے ہوتی ہے۔ ان میں جارڈن نے ایف 16اے بی فائٹر پلین پاکستان کو سونپا ہے۔

خیال کیا جارہا ہے کہ حال ہی میں بھارت کے اوپر کیے گئے ناکام حملے میں بھی ان کا استعمال کیا گیا تھا۔

پاکستان سے چلنے والی نیوز ویب سائٹ دی نیوز نے جنوری 2018 میں رپورٹ شائع کی تھی کہ قطر ایئر فورس کے کمانڈر نے اسلام آباد واقع پاکستانی ایئر فورس کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا ہے۔ اس دوران پاکستان کی جانب سے دونوں ملکوں کے فوجی حامی اور ملیٹری ٹریننگ کی بات کہی تھی۔

بھارت میں رفائل معاہدہ کے سلسلے میں تنازع چل رہا ہے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی کا الزام ہے کہ وزیر اعظم مودی نے رفائل فائٹر پلین کا معاہدہ طے قیمت سے زیادہ کیا ہے اور اس کی بھارت میں بنانے کے لیے ایچ اے ایل کو کانٹریکٹ نہ دے کر انل امبانی کو دیا۔

رفائل فائٹر پلین اس سال ستمبر میں بھارت کو ملے گا، لیکن پاکستان کے پائلٹوں کو ٹریننگ والی خبر پریشان کرنے والی ہے۔ کیونکہ جن اہلیتوں سے لیس رفائل بھارت کو سونپا جارہا ہے تقریباً انہیں اہلیت والا طیارہ قطر ایئر فروس کو بھی سونپا گیا ہے۔

اس سے نقصان یہ ہے کہ پاکستان کے پائلٹوں کو کم سے کم اس بات کا تو پتہ چل ہی جائے گا کہ رفائل کے حملے سے کس طرح بچاؤ کیا جائے۔ اس طیارہ کی سب سے بڑی خاصیت اس کے راڈار ہیں، اس کی مدد سے پائلٹ کو نشانہ لگانے اور ایک ساتھ کئی حملے کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ٹریننگ کے دوران پاکستان کے پائلٹ اس کی صحیح ٹریننگ اور سسٹم کے بارے میں جان جائیں گے جن کا استعمال بھارتی فوج کرے گی۔

اطلاعات کے مطابق پاکستان کے پائلٹز کو رفائل فائٹر پلین پرواز کرنے کی ٹریننگ دی جارہی ہے۔

حالانکہ اس فائٹر پلین کو بنانے والی فرانس کی کمپنی دسالٹ ایویشن نے ایسی کسی بھی جانکاری سے انکار کیا ہے۔

لیکن خبر کے مطابق ایکسیچنج پروگرام کے تحت پاکستان کے پائلٹوں کو قطر ایئر فورس کی جانب سے رفائل فائٹر پلین کو پرواز کرنے کی ٹریننگ دی گئی ہے جسے فروری میں ہی قطر کو سونپا گیا ہے۔

وہیں دوسری جانب ایویشن سیکٹر کی خبروں پر مرکوز ایک آزاد ویب سائٹ'اے آئی این آن لائن کام میں شائع خبر کے مطابق پاکستانی پائلٹوں کے پہلے بیچ کو نومبر 2017 میں ٹریننگ دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ قطر کو پہلا رفائل فائٹر پلین 6 فروری کو سونپا گیاتھا۔

دسالٹ سے ملی جانکاری کے مطابق قطر نے مئی 2015 میں 24 رفائل خریدنے کے لیے معاہدہ کیا تھا۔ اس کے بعد دسمبر 2017 میں اس نے 12 اور رفائل فائٹر پلین خریدنے کا آرڈر دیا تھا۔ اس میں پہلے 24 طیاروں کا معاہدہ 6.3بلین یورو کا ہوا تھا۔

یاد رہے کہ کئی دہائی سے پاکستانی فوج کے افسران کو مڈل ایسٹ کے ملکوں کی فوجوں میں چلانے کے لیے بھیجا جاتا رہا ہے۔ اس کےعلاوہ پاک کو فوج سے منسلک سامان کی سپلائی بھی ان ملکوں سے ہوتی ہے۔ ان میں جارڈن نے ایف 16اے بی فائٹر پلین پاکستان کو سونپا ہے۔

خیال کیا جارہا ہے کہ حال ہی میں بھارت کے اوپر کیے گئے ناکام حملے میں بھی ان کا استعمال کیا گیا تھا۔

پاکستان سے چلنے والی نیوز ویب سائٹ دی نیوز نے جنوری 2018 میں رپورٹ شائع کی تھی کہ قطر ایئر فورس کے کمانڈر نے اسلام آباد واقع پاکستانی ایئر فورس کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا ہے۔ اس دوران پاکستان کی جانب سے دونوں ملکوں کے فوجی حامی اور ملیٹری ٹریننگ کی بات کہی تھی۔

بھارت میں رفائل معاہدہ کے سلسلے میں تنازع چل رہا ہے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی کا الزام ہے کہ وزیر اعظم مودی نے رفائل فائٹر پلین کا معاہدہ طے قیمت سے زیادہ کیا ہے اور اس کی بھارت میں بنانے کے لیے ایچ اے ایل کو کانٹریکٹ نہ دے کر انل امبانی کو دیا۔

رفائل فائٹر پلین اس سال ستمبر میں بھارت کو ملے گا، لیکن پاکستان کے پائلٹوں کو ٹریننگ والی خبر پریشان کرنے والی ہے۔ کیونکہ جن اہلیتوں سے لیس رفائل بھارت کو سونپا جارہا ہے تقریباً انہیں اہلیت والا طیارہ قطر ایئر فروس کو بھی سونپا گیا ہے۔

اس سے نقصان یہ ہے کہ پاکستان کے پائلٹوں کو کم سے کم اس بات کا تو پتہ چل ہی جائے گا کہ رفائل کے حملے سے کس طرح بچاؤ کیا جائے۔ اس طیارہ کی سب سے بڑی خاصیت اس کے راڈار ہیں، اس کی مدد سے پائلٹ کو نشانہ لگانے اور ایک ساتھ کئی حملے کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ٹریننگ کے دوران پاکستان کے پائلٹ اس کی صحیح ٹریننگ اور سسٹم کے بارے میں جان جائیں گے جن کا استعمال بھارتی فوج کرے گی۔

Intro:ووٹ دینا ہمارا حق ہی نہیں بلکہ شرعی طور پر فرض ہے


Body:ووٹ دینا ہمارا حق ہی نہیں بلکہ شرعی طور پر فرض ہے

بنگلور: ہمارے ملک عزیز میں نہ صرف مسلمان بلکہ برسر اقتدار حکومت سے تمام ادیان و مذاہب کے لوگ اضتراب میں زندگی بسر کر رہے ہیں. موجودہ حکومت ایک فستائیت کی ایک بڑی مثال ہے جہ ملک کے جمہوری نظام کو ختم کر اس کی گنگا جمنی تہذیب کو مست و نابود کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کے دستور کو بدل کامن سویل کوڈ کو نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے. لہٰذا ہم تمام پر لازمی ہے کہ آنے والے انتخابات میں ایکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہایت ہی سنجیدگی کے ساتھ ہم خود بھی اپنا ووٹ دیں اور اپنے تمام منسلکین کو ووٹ ڈالنے نے ترغیب کریں. اس لیے بھی کہ ووٹ ہماری نہ صرف پہچان ہیے بلکہ ان پیچیدہ حالات میں ہم تمام کے وجود کا مثلہ ہے. لہٰذا ہمارے ملک کو درپیش مسائل کے ہل کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہم ووٹ دینے میں ہرگز کوتاہی نہ برتیں.
ان خیالات کا اظہار آج وھائٹ مینر ہال میں منعقد کیے گئے ووٹر بیداری پروگرام می‌ سماجی و دینی رہنماؤں نے کیا.
شہر کے معروف سماجی کارکنان و علماء کرام نے اس پروگرام میں اپنے بیانات پیش کیے. سبھی نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں کوششیں نہیں بلکہ ہمارے ووٹنگ کی شرح فیصد کو بڑھانے کے لیے جدوجہد کرنی ہے.

اس موقع پر مولانا مقصود عمران کی تصنیف "ووٹ کی شرعی حیثیت" نامی کتاب کا بھی اجراء عمل میں آیا. مولانا شبیر ندوی نے بتایا کہ اس کتابچہ کو عوام الناس میں ووٹنگ کے متعلق بیداری لانے کے مقصد سے شہر کی تمام مساجد میں لاکھوں کی تعداد میں تقسیم کیے گئے ہیں اور ساتھ ہی اس کتابp کی سوئفٹ-کاپی کو سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی عام کیا گیا ہے.

بائیٹس...
1. مولانا محمد علی
2. مولانا شبیر ندوی،مصنف کتاب ووٹ کی شرعی حیثیت
3. مولانا مقصود عمران، امام و خطیب جامع مسجد سٹی مارکیٹ

Note... Though the media was invited citing that the program was important but it hasn't been allowed to take visuals while the speakers delivered their topics. But the Ulema gave bytes after the completion of of the program.


Conclusion:
Last Updated : Apr 11, 2019, 2:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.