مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ٹویٹ کر رفائل جنگی طیارے کا استقبال کیا۔ انہوں نے لکھا کہ' رفائل طیارے امبالا میں بحفاظت لینڈنگ کرچکے ہیں۔ بھارت میں جنگی طیارہ کا آنا ہمارے فوجی تاریخ میں ایک نیا دور کی شروعات ہے، یہ ملٹری طیارے بھارتی فضائیہ کی قابلیت میں انقلابی تبدیلی لائیں گی'۔
ہندوستانی فضائیہ کی کارکردگی کو مزید بہتر کرنے کے لئے بدھ کو پانچ رفائل جنگی طیارہ بھارت پہنچ گیا ہے۔
فرانس کی جنگی طیارہ ساز کمپنی دساں کے ساتھ نریندر مودی حکومت نے 36 رفائل جنگی طیارہ خریدنے کے لئے 59 ہزارکروڑ روپے کا سودا کیا تھا اور پہلی کھیپ کے طور پر پانچ طیارہ آج یہاں پہنچ گیا ہے۔ دوسری کھیپ میں پانچ اور رفائل اگلے کچھ مہینوں میں آجائیں گے۔ امید ہے کہ 2022 تک سبھی 36 رفائل بھارت کو مل جائیں گے۔ ان طیارہ کو فضائیہ کے گولڈن ایرو 17 اسکوارڈن میں شامل کیا جائے گا۔
فرانس نے گزشتہ برس اکتوبر میں پہلا رفائل طیارہ بھارت کے حوالے کیا تھا اور اس تقریب میں شامل ہونےکے لیے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ وہاں گئے تھے۔
رفائل کی پہلی کھیپ کو فرانس سے ہندوستان لانے کی قیادت گروپ کیپٹن ہرکریت سنگھ نے کی ہے۔ رفائل جنگی طیارہ اس وقت دنیا میں سب سے جدیدترین جنگی طیارہ مانا جاتا ہے۔ گلوان میں بھارتی فوجیوں اور چینی فوجیوں کے تصادم کے بعد پڑوسی ملک کے ساتھ رشتوں کے پیش نظر ان طیارہ کی اہمیت دوچند ہوگئی ہے۔
رفائل جنگی طیاروں کے اڑانے کے ساتھ ساتھ اس کی رکھ رکھاؤ کے لئے بھی فضائیہ کے افسران اور انجینئروں نے کئی مہینے فرانس میں رہ کر تربیت حاصل کی ہے۔
پہلی کھیپ میں پانچ رفائل جنگی طیاروں میں تین ایک اور دو ڈبل سیٹ والے ہیں۔ رفائل کا کمبیٹ ریڈیس3700 کلومیٹر ہے۔ کمبیٹ ریڈیس وہ دائرہ ہوتا ہے کہ جس میں جہاز اپنے اڑنے کی جگہ سے جتنی دور جاکر کامیابی کے ساتھ حملہ کرکے لوٹ سکتا ہے۔
بھارت نے اپنی ضرورت کے مطابق اس میں ہائلی ایجل ماڈیولر میونیشن ایکسٹینڈیڈ رینج (ہیمر) میزائل فٹ کروائی ہے جو کم دوری کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ اس میزائل کی فضا سے زمین پر مار کرنے کی اہلیت کافی بہتر ثابت ہوسکتی ہے۔
ہیمر میزائل کو بنکر اور کچھ خفیہ مقامات کو تباہ کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ایسے میں مشرقی لداخ کی پہاڑیوں میں جنگ کی صورت میں یہ میزائل کافی مددگار ثابت ہوں گی۔
رافیل ایک منٹ میں اٹھارہ ہزار میٹر کی اونچائی پر جاسکتا ہے اور55000 ہزار فٹ کی بلند سے حملہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ اس معاملے میں چین کے جے۔20 اور پاکستان کے ایف۔16 رافیل کے آگے نہیں ٹکتا ہے۔
دو انجن والے اس جیٹ فائٹر میں ہوا میں بھی ایندھن بھرنے کی سہولت ہے۔ رافیل کی زیادہ سے زیادہ رفتار 2223 کلومیٹر ہے اور لمبائی پندرہ میٹر ہے اور اس کا وزن 9979 کلوگرام ہے۔