بھارتیہ کسان یونین نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ 'کسان یونین مطالبہ کرتی ہے کہ کم از کم سپورٹ قیمت کے سلسلے میں بھی قانون بنایا جائے، کم از کم سپورٹ قیمت سے کم پر خریداری کرنے والے شخص پر مجرمانہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے'۔
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت نے حال ہی میں اعلان کردہ سیزن 2020-21 کے لیے طے شدہ خریف فصلوں کی کم از کم سپورٹ قیمت کو کسانوں کے ساتھ دھوکہ دہی قرار دیتے ہوئے ایک مرتبہ پھر حکومت نے وبا کے دوران روزی روٹی کے بحران سے دوچار کسانوں کے ساتھ مذاق کیا ہے۔
یہ ملک کے اسٹور کو بھرنے والے اورفوڈ سکیورٹی کی مضبوط دیوار کھڑی کرنے والے کسانوں کے ساتھ دھوکہ ہے۔ یہ اضافہ گزشتہ پانچ برسوں میں سب سے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مجموعی لاگت پر پچاس فیصد جوڑ کر بننے والی قیمت کے علاوہ کوئی قیمت منظور نہیں ہے۔
حکومت مہنگائی شرح کنٹرول کرنے کے لیے کسانوں کی قربانی دے رہی ہے۔ اسی کسان کے دم پر حکومت کورونا جیسی وبا سے لڑرہی ہے۔ اس وبا کے دوران کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کا بحران نہیں ہے۔