مشرقی لداخ میں پیر کی رات چینی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے آرمی افسر کرنل بی سنتوش بابو کے والدین کو فخر ہے کہ ان کے بیٹے نے ملک کی خاطر سب سے بڑی قربانی دی۔
مشرقی لداخ میں پیر کی شب چینی فوجیوں کے ساتھ 'جھڑپ' میں مارے جانے والے بھارتی فوج کے افسر کرنل سنتوش بابو نے ملک کی خدمت کے اپنے والدین کے خوابوں کو پورا کیا۔ جن کے دل میں برسوں سے ملک کی خاطر قربانی دینی کی تمنا تھی۔
وادی گلوان میں پیر کی رات بابو اور دو فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ 45 سال کے وقفے کے بعد یہ پہلا واقع بتایا جارہا ہے۔
فوجی افسر کے والد نے کہا کہ 'جب وہ مسلح افواج میں خدمت کرنے کے اپنے خوابوں کو پورا نہیں کرسکے تو ان کے بیٹے نے اس خواب کی تکمیل کی'۔
کرنل کے والد بی اپندر نے کہا ہے کہ 'میں فوج میں شامل ہوکر اپنے ملک کی خدمت نہیں کرسکا۔ لہذا میں چاہتا تھا کہ میرا بیٹا دفاعی دستوں میں شامل ہوکر ہمارے ملک کی خدمت کرے۔ اگرچہ میرے رشتہ داروں نے اس خیال کی حوصلہ شکنی کی'۔
بتادیں کہ آرمی افسر کرنل بی سنتوش بابو کے والد بی اپندر نے سابق میں بنک میں ملازمت کی تھی۔ جو اب ریٹائرڈ ہوچکے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شہید کرنل بی سنتوش بابو نے ایک روز قبل اتوار کے روز اپنی والدہ سے بات کی تھی۔ جس میں سرحد میں ہورہی کشیدگی کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی تھی۔
منگل کی سہ پہر کو اپنے بیٹے کی خبر سن کر ان کے والدین حیران ہوگئے۔
ماں منجولا نے بتایا کہ 'میں بہت ہیں افسردہ ہوں اور ساتھ ہی فخر بھی محسوس کررہی ہوں۔ میرے بیٹے نے ملک کے لئے اپنی جان دے دی۔ ایک ماں کی حیثیت سے میں افسردہ ہوں۔ وہ میرا اکلوتا بیٹا تھا'۔
بابو کی والدہ نے بتایا ہے کہ 'ہماری بہو دہلی میں ہے اور انہیں گذشتہ رات اطلاع ملی۔ ہمیں دوپہر کو خبر موصول ہوئی'
بابو کی والدہ نے مزید بتایا کہ 'انہوں نے اتوار کی رات مجھ سے آخری بار بات کی۔ مجھے فخر ہے کہ میرے بیٹے نے قوم کے لئے (اپنی جان) قربان کردی'۔