ETV Bharat / bharat

طالب علم کے انکاؤنٹر کے خلاف مسلسل احتجاجی مظاہرے

اترپردیش میں میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے طالب علم عبد القادر کی مبینہ فرضی انکاؤنٹر کے خلاف لگاتار احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔

author img

By

Published : Sep 3, 2019, 9:03 AM IST

Updated : Sep 29, 2019, 6:18 AM IST

police incounter in meerut


میرٹھ میں پولیس اور بدمعاشوں کے مابین ہونے والے تصادم پر لگاتار سوال اٹھ رہے ہیں اور عبدالقادر کے انکاؤنٹر کو فرضی بتایا جا رہا ہے۔

طالب علم کے پولیس انکاؤنٹر کے خلاف مسلسل احتجاجی مظاہرے

بھارتی کسان یونین کے ضلع نائب صدر رویندر کا کہنا ہے کہ میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں 28 تاریخ کو گولی چلی تھی جس میں عبدالقادر کا نام پولیس نے شامل کیا تھا۔

رویند کے مطابق عبدالقادر کے اہل خانہ نے اسے سول لائن پولیس اسٹیشن میں پولیس کے حوالے کیا تھا۔


رویندرنے بتایا کہ شام کو میڈیکل تھانہ کی پولیس اسے کہیں لے گئی اسی دوران اطلاع ملی عبدالقادر نامی شخص کا پولیس نے انکاؤنٹر کیا ہے۔

رویندر کا کہنا ہے کہ جب عبدالقادر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا تو پھر پولیس سے تصادم کیسے ہوسکتا ہے اور 20 ہزار کے انعام کا اعلان بھی پولیس نے کردیا۔

ان کا کہنا ہے کہ انکاؤنٹر سراسر غلط ہے اور غلط ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ انکاؤنٹر میں ملوث سبھی پولیس اہلکاروں کو معطل کیا جائے اور ان پر کارروائی کی جائے مزید یونیورسٹی کے واقعے کے بھی غیر جانبدارانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے طلباء احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔ اسی بابت میں ایس پی اویناش پانڈے سے ملاقات کیے ہیں۔ ایس پی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ طلبا کا استحصال نہیں ہوگا۔ پورے معاملے کی غیر جانبدارانہ تفتیش ہوگی اور بے قصور کو شامل نہیں کیا جا ئے گا۔

بتا دیں کہ 29 اگست کو پولیس نے عبدالقادر نامی شخص کا انکاؤنٹر کیا تھا جس میں پولیس نے دعوی کیا تھا کہ عبدالقادر دو کیسز میں مفرور تھا جس کی بنیاد پر پولیس اسے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن پولیس کو دیکھتے ہی عبدالقادر نے فائرنگ کردی۔ جو ابی فائرنگ میں عبدالقادر کے پیر میں گولی لگی جس سے وہ زخمی ہو گیا تھا۔


میرٹھ میں پولیس اور بدمعاشوں کے مابین ہونے والے تصادم پر لگاتار سوال اٹھ رہے ہیں اور عبدالقادر کے انکاؤنٹر کو فرضی بتایا جا رہا ہے۔

طالب علم کے پولیس انکاؤنٹر کے خلاف مسلسل احتجاجی مظاہرے

بھارتی کسان یونین کے ضلع نائب صدر رویندر کا کہنا ہے کہ میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں 28 تاریخ کو گولی چلی تھی جس میں عبدالقادر کا نام پولیس نے شامل کیا تھا۔

رویند کے مطابق عبدالقادر کے اہل خانہ نے اسے سول لائن پولیس اسٹیشن میں پولیس کے حوالے کیا تھا۔


رویندرنے بتایا کہ شام کو میڈیکل تھانہ کی پولیس اسے کہیں لے گئی اسی دوران اطلاع ملی عبدالقادر نامی شخص کا پولیس نے انکاؤنٹر کیا ہے۔

رویندر کا کہنا ہے کہ جب عبدالقادر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا تھا تو پھر پولیس سے تصادم کیسے ہوسکتا ہے اور 20 ہزار کے انعام کا اعلان بھی پولیس نے کردیا۔

ان کا کہنا ہے کہ انکاؤنٹر سراسر غلط ہے اور غلط ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ انکاؤنٹر میں ملوث سبھی پولیس اہلکاروں کو معطل کیا جائے اور ان پر کارروائی کی جائے مزید یونیورسٹی کے واقعے کے بھی غیر جانبدارانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے طلباء احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔ اسی بابت میں ایس پی اویناش پانڈے سے ملاقات کیے ہیں۔ ایس پی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ طلبا کا استحصال نہیں ہوگا۔ پورے معاملے کی غیر جانبدارانہ تفتیش ہوگی اور بے قصور کو شامل نہیں کیا جا ئے گا۔

بتا دیں کہ 29 اگست کو پولیس نے عبدالقادر نامی شخص کا انکاؤنٹر کیا تھا جس میں پولیس نے دعوی کیا تھا کہ عبدالقادر دو کیسز میں مفرور تھا جس کی بنیاد پر پولیس اسے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن پولیس کو دیکھتے ہی عبدالقادر نے فائرنگ کردی۔ جو ابی فائرنگ میں عبدالقادر کے پیر میں گولی لگی جس سے وہ زخمی ہو گیا تھا۔

Intro:میرٹھ میں پولیس اور بدمعاشوں کے مابین ہونے والے تصادم پر لگاتار سوال اٹھ رہے ہیں. بی جے پی کارکن عبدالقادر کے انکاؤنٹر کے بعدمیرٹھ میں مسلسل پولیس کے خلاف مظاہرہ ہورہا ہے.


Body:بھارتی کسان یونین کے ضلع نائب صدر رویندر کا کہنا ہے کہ میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں 28 تاریخ کو گولی چلی تھی جس میں عبدالقادر کا نام پولیس نے شامل کیا تھا. ایس پی سٹی اکھلیش نارائن سے اس سلسلے میں گفتگو ہوئی جس کے بعد انہوں نے تھانہ سول لائن میں عبدالقادر کو پولیس کے حوالے کردیا.

انہوں نے بتایا کہ شام کو میڈیکل تھانہ کی پولیس اسے کہیں لے گئی اسی دوران اطلاع ملی عبدالقادر نامی شخص کا پولیس نے انکاؤنٹر کیا ہے.

رویندر کا کہنا ہے کہ جب پولیس کے حوالے عبدالقادر کو کر دیا تھا تو پھر پولیس سے تصادم کیسے ہوسکتا ہے اور 20 ہزار کے انعام کا اعلان بھی پولیس نے کردیا.

ان کا کہنا ہے کہ انکاؤنٹر سراسر غلط ہے اور غلط ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ انکاؤنٹر میں ملوث سبھی پولیس اہلکاروں کو معطل کیا جائے اور ان پر کاروائی کی جائے مزید یونیورسٹی کے واقعے کے بھی غیر جانبدارانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے.

واضح رہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے طلباء احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں اسی بابت میں ایس پی اویناش پانڈے سے ملاقات کئے ہیں. ایس پی نے یقین دہانی کرایا ہے کہ طلباء کا استحصال نہیں ہوگا. پورے معاملے کی غیر جانبدارانہ تفتیش ہوگی اور بے قصور کو شامل نہیں کیا جا ئے گا.

بتا دیں کہ 29اگست کو پولیس نے عبدالقادر نامی شخص کا انکاؤنٹر کیا تھا جس میں پولیس نے دعوی کیا تھا کہ عبدالقادر دو کیسزمیں مفرور تھا جس کی بنیاد پر پولیس اسے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن پولیس کو دیکھتے ہی عبدالقادر نے فائرنگ کردی جو ابی فائرنگ میں عبدالقادر کے پیر میں گولی لگی جس سے وہ زخمی ہو گیا تھا تھا.



Conclusion:رویندر (ضلعی کسان یونین کے نائب صدر)
Last Updated : Sep 29, 2019, 6:18 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.