مظفرنگر میں بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے محکمہ بجلی کے دفتر کے باہر زبردست مظاہرہ جاری ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹیکیت نے کہا کہ 'بجلی کے میٹر بہت تیزی سے چل رہے ہیں، دیہاتی علاقوں میں محکمہ بجلی کے افسران کاشتکاروں کے کھیتوں پر میٹر لگانے کی تیاری کر رہے ہیں'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ہمارے گنّے کے بلوں کی رقم کی ادائیگی اب تک نہیں ہو سکی ہے ان سبھی مسائل کے ضمن میں ہم مظاہرہ کر رہے ہیں'۔
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹیکیت کی سربراہی میں سینکڑوں کسانوں کا آج تیسرے دن بھی بجلی محکمے کے باہر اپنے مختلف مطالبات کے سلسلے میں زبردست مظاہرہ جاری رہا۔
ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ 'دیہاتی علاقوں میں محکمہ بجلی کاشتکاروں کے کھیتوں پر میٹر لگانے کی تیاری کر رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'پنجاب میں بجلی مفت ہے، ابھی تک بجلی محکمہ بدعنوانی کے معاملے میں تمام محکموں میں پہلے نمبر پر ہے'۔
محکمہ بجلی کی جانب سے کسانوں پر مقدمے درج کرائے جا رہے ہیں اور ساتھ ہی کہا کہ 'ریاست کے وزیر اعلٰی نے کہا ہے کہا تھا کہ گنّے کے کاشتکاروں کی بقایا رقم گننا فیکٹریوں کے کھولنے سے پہلے ہی ادا کی جائیگی لیکن تاحال سبھی فیکٹری کھولنے کے بعد بھی اب تک ہمیں کوئی گنّے کی رقم ادا نہی کی گئی ہے'۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ جب تک ہمارے مسائل حل نہیں ہو جاتے، تب تک یہ مظاہرے جاری رہیں گے'۔