انجینیئر رشید نے کشمیر میں مہاراجہ ہری سنگھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'انہیں کشمیریوں کا قاتل کہا جاتا تھا جس پر جموں میں ان کا پتلا نذر آتش کیا گیا۔
جموں میں راجپوت سبھا کی جانب سے بکرم چوک پُل پر سڑکیں جام کرکے انجینیئر رشید کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ 'انجینیئر رشید نے جس طرح کی زبان استعمال کی ہے اس پر جموں کے لوگ انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر انجینیئر رشید کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو 23 ستمبر کو مہاراجہ کے یوم پیدائش کے موقع پر جموں میں احتجاج کیا جائے گا۔'
وہیں جموں کے پریس کلب میں بجرنگ دل کے کارکنان نے بھی انجیئر رشید کا پتلا نذر آتش کیا اور ان کے خلاف نعرے بازی کی۔
بجرنگ دل کے ریاستی صدر راکیش بجرنگی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انجینئر رشید نے مہاراجہ ہری سنگھ کے خلاف جو الفاظ استعمال کیے ہیں جس ے ڈوگرہ سماج کے لوگوں کو ٹھیس پہنچی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں میں مہاراجہ ہری سنگھ کے جگہ جگہ مجسمے ہیں۔ اور لوگ انہیں عزت کی نگاہ سے آج بھی یاد کرتے ہیں۔ لہذا انجینئر رشید کو ڈوگرہ سماج کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔