کابینہ میں شہریت ترمیمی بل پاس ہونے کے بعد دہلی کے جنتر منتر پر سوشل دیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سےاحتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اس احتجاجی مظاہرے میں مختلف تنظیموں نے شرکت کرتے ہوئے آئندہ وقت میں ہونے والے نقصانات پر تشویش ظاہر کی۔ شہریت ترمیمی بل کے خلاف سیاسی و سماجی شخصیات سڑک پر آکر احتجاج کر رہے ہیں۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی نائب صدر ایڈوکیٹ شرف الدین آحمد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ' اس بل کے پاس ہونے کے بعد نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والوں کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایس ڈی پی آئی کے نیشنل سیکریٹری تسلیم رحمانی کا کہنا ہے کہ یہ بل ہندو مسلم اتحاد کی جڑوں میں زہر گھولنے کا کام کرے گا۔
مزید پڑھیں: ملک میں خوف کا ماحول ہے
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے پڑوسی ملکوں میں صرف پاکستان اور بنگلہ دیش ہی نہیں بلکہ سری لنکا بھوٹان اور میانمار بھی ہیں، اس طرح گر کسی مخصوص طبقے کو اس بل سے دور رکھا جائے گا تو اس سے ملک کی شبیہ داغدار ہوگی۔