گذشتہ 26 ویں روز سابق رکن پارلیمان وسی پی آئی ایم کی سنیئررہنماء برندا کرات نے دھرنا میں پہنچ کر اپنی حمایت کااظہار کیا۔
سی پی آئی ایم رہنما کافی دیر تک دھرنے میں بیٹھیں۔
اس دوران انہوں نے وہاں موجود خواتین سے ملاقات کئی اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے احتجاج میں مزید تیزی لانے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ برقع ہویا بندی جب ایک ساتھ یہ خواتین ہوجاتی ہیں تو انہیں کوئی شکست نہیں دے سکتا ہے ۔
برنداکرات نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی ، وزیرداخلہ امیت شاہ اور ریاست کے وزیراعلی نتیش کمار پر طنز کیا۔ اور کہا کہ ’ہم مذہب کے لیے دیش بھکتی کے لیے باہر نکلے ہیں‘۔
انھوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ جمہوری وسیکولر ملک میں مذہب کی بناء پرشہریت کافیصلہ ہورہاہے ، یہ آئین کے ساتھ ملک کے دل ودماغ پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا نتیش کمار بہار کی عوام کودھوکہ دے رہے ہیں، این آرسی کا اب این پی آر کے آنے سے کوئی مطلب نہیں بچا ہے ، این پی آر انتہائی خطرناک ہے۔
سی پی آئی رہنما نے اپنے خطاب میں کہا کہ این پی آر میں اگر افسران کو آپ کے چہرے، لباس ، کھانے پینے اور آپ ے محلے پسند نہیں آئے تو اپ کی شہریت مشکوک ہوجائےگی ، ایسے میں نتیش کمار پہلے این پی آرکو نافذ کرنے سے رُکیں اور اپنا نظریہ صاف کریں کہ وہ کس جانب کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے مطالبے کو کب تک ملتوی کریں گے، ہم بھی دیکھیں گے۔
اس دوران انہوں نے تفصیل سے پہلے کے شہریت قانون اور نئے قانون کے درمیان فرق کوواضح کیا ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ آج وہی شہریت کاثبوت مانگ رہے ہیں جو انگریزی حکومت کے لئے مخبری کا کام کرتے تھے
واضح ہوکہ سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کے خلاف شہر شانتی باغ میں جاری غیرمعینہ دھرنا میں روزانہ قومی وریاستی سطح کے رہنماؤں کے پہنچنے کا سلسلہ جاری ہے۔