ETV Bharat / bharat

'مودی حکومت ہرمحاذ پر ناکام' - priyanka gandhi commented on modi on economy

کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے معیشت کی ہر محاذ پر ناکامی کے بعد نئے نئے قانون لاکر اہم مسائل سے دھیان بھٹکانے کی مرکز کی نریندرمودی حکوت پر الزام عائد کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی کو بڑھتی بے روزگاری ، بھوک ، عصمت دری ، بدعنوانی اور غائب روزگار پر جواب دینے کو کہا ۔

مودی حکومت ہرمحاذ پر ناکام
مودی حکومت ہرمحاذ پر ناکام
author img

By

Published : Dec 18, 2019, 7:45 PM IST

مسز گاندھی نے آج یہاں شری کنڈ میں مہا گٹھ بندھن امیدوار کے حق میں انتخابی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی کی مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے ۔ یہ حکومت روزگار دینے میں ناکام ، معیشت میں ناکام ، کسانوں کو اہل بنانے میں ناکام، طلباءکی آواز سننے میں ناکام ، خواتین کے تحفظ میں ناکام ، مہنگائی کوروکنے میں ناکام ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان کے پاس ان سب کیلئے بہانا واحدکانگریس پارٹی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پانچ سال میں بی جے پی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ وہ صرف تشہیر میں ہی رہی ہے ۔ کام کے نام پر وہ زیرو ہے ۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہاکہ معاشی سطح پر یہ حکومت فیل ہوگئی تو نئے ۔ نئے قوانین لاکر لوگوں کو اصل مسائل سے گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جب ملک میں قومی شہریت رجسٹر ( این آر سی ) ناکام ہو گیا تب مودی حکومت شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) لیکر آئی۔ اس قانون کے میں کئے گئے نظموں کی مخالفت میں آسام سمیت شمال مشر ق کی ریاستیں جل رہی ہیں۔ دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسیٹی کے طلباءو طالبات نے ان کی مخالفت میں آواز بلند کی تو انہوں نے پولیس سے پٹوایا ۔ سچائی یہ ہے کہ ساری ذمہ داری بی جے پی اور وزیراعظم مسٹر مودی کی ہے ۔

مسز گاندھی نے کہاکہ ” ہر محاذ پر ناکام وزیراعظم مسٹر مودی کے پاس کوئی جواب نہیںہے۔ اب وہ صرف کھوکھلے چیلنج دے سکتے ہیں۔ آج جھارکھنڈ کی عوام کی طرف سے میں وزیراعظم نریندر مودی کو چیلنج دیتی ہوں کہ وہ بے روزگاری ، بھوک ، عصمت دری ، بدعنوانی اور غائب روزگار پر جواب دیں۔ آپ ’جوڑ‘ کے وزیراعظم ہیں یا ’توڑ‘ کے وزیراعظم ہیں اس پر جواب دیجئے ۔ مجھے پتہ ہے ان سب سوالوں کے جواب آپ کے پاس نہیں ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے اتر پردیش کے اناﺅ معاملے پر بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ آج صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ ملک کے کونے ۔ کونے سے خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کی خبریں آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں بی جے پی کے رکن اسمبلی نے ایک بچی کے ساتھ عصمت دری کی ۔ جب تک عوام نے آواز نہیں اٹھائی بی جے پی حکومت نے اس کا بچاﺅ کیا ۔
مسز گاندھی نے عصمت دری کے ملزم باگھ مارا سے بی جے پی رکن اسمبلی ڈھلو مہتو کا نام لئے بغیر وزیراعظم مسٹر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ جھارکھنڈ میں بھی بی جے پی کا ایک ایسا امیدوار ہے جس کے اسٹیج پر مسٹر مودی کھڑے ہوکر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مسٹر مودی ملک کی حقیقی صورتحال پر نہیں بولتے اور جب بولتے ہیں تو صرف بہانے بازی کرتے ہیں ٹھیک ویسے ہی جیسے فیل ہونے والا بچہ اسکول میں بہانا بنا تا ہے ۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہاکہ مودی حکومت کی مدت کار میں سرکاری بینکوں نے امیروں کے قرض معاف کر دیئے جبکہ قرض کے بوجھ سے دبا کسان خود کشی کر رہا ہے ۔ اگر یہ حکومت کسان کی مدد نہیں کر سکتی تو کس کام کی حکومت ہے ۔انہوں نے کہاکہ جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے کسانوںکیلئے دھان کی کم ازکم امدادی قیمت ( ایم ایس پی ) 1300 روپے فی کوئنٹل مقرر کی ہے ۔ جبکہ چھتیس گڑھ میں دھان کی ایم ایس پی 2500 روپے فی کوئنٹل ہے ۔

مسز گاندھی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی حکومت کا فارمولہ ہے غریبوں سے پیسے چھینو اور امیروں کو دے دو ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں مہا تما گاندھی قومی دیہی روزگا ر گارنٹی ( منریگا) منصوبہ بند ہو ئی ، غریب ، کسان اور مزدورںکی جیب خالی ہوگئی ۔ اس حکومت میں اسکول بند کر دیئے گئے ۔ اتنا ہی نہیں بی جے پی حکوت نے سرکاری کمپنیوں کو بیچ دیا اور جن کو نہیں بیچا ان کو فروخت کرنے کی تیاری میں ہے ۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے جھارکھنڈ کی رگھورحکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ قدرتی وسائل اور معدونی وسائل سے مالا مال اس ریاست میں غریبی ہے ۔ چھوٹی بچیاں بھات۔ بھات کہہ کر دم توڑ رہی ہیں اور ان کی موت کو بھی بی جے پی حکومت جھٹلانا چاہ رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بی جے پی حکومت نے 12 لاکھ کنبوں کے راشن کارڈ رد کر دیئے ۔
مسز گاندھی نے کہاکہ بی جے پی حکومت اشتہار میں سپر ہیروہے ۔ کام میں سپر زیرو ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ” میں اس حکومت سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ پانچ سال میں کتنے نوجوانوں کو روزگار دیا ۔ نقل مکانی کو روکا یا کوئی صنعت لگوایا ۔ کتنے کالج کھولے ، کتنی غریبی مٹائی ۔ یہاں کے کریشر بندہوئے ، کوئلہ کانیں بند ہوئیں اور اب پیا ز150 روپے کیلو فروخت ہورہاہے۔

مسز گاندھی نے آج یہاں شری کنڈ میں مہا گٹھ بندھن امیدوار کے حق میں انتخابی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی کی مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے ۔ یہ حکومت روزگار دینے میں ناکام ، معیشت میں ناکام ، کسانوں کو اہل بنانے میں ناکام، طلباءکی آواز سننے میں ناکام ، خواتین کے تحفظ میں ناکام ، مہنگائی کوروکنے میں ناکام ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان کے پاس ان سب کیلئے بہانا واحدکانگریس پارٹی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پانچ سال میں بی جے پی حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ وہ صرف تشہیر میں ہی رہی ہے ۔ کام کے نام پر وہ زیرو ہے ۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہاکہ معاشی سطح پر یہ حکومت فیل ہوگئی تو نئے ۔ نئے قوانین لاکر لوگوں کو اصل مسائل سے گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جب ملک میں قومی شہریت رجسٹر ( این آر سی ) ناکام ہو گیا تب مودی حکومت شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) لیکر آئی۔ اس قانون کے میں کئے گئے نظموں کی مخالفت میں آسام سمیت شمال مشر ق کی ریاستیں جل رہی ہیں۔ دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسیٹی کے طلباءو طالبات نے ان کی مخالفت میں آواز بلند کی تو انہوں نے پولیس سے پٹوایا ۔ سچائی یہ ہے کہ ساری ذمہ داری بی جے پی اور وزیراعظم مسٹر مودی کی ہے ۔

مسز گاندھی نے کہاکہ ” ہر محاذ پر ناکام وزیراعظم مسٹر مودی کے پاس کوئی جواب نہیںہے۔ اب وہ صرف کھوکھلے چیلنج دے سکتے ہیں۔ آج جھارکھنڈ کی عوام کی طرف سے میں وزیراعظم نریندر مودی کو چیلنج دیتی ہوں کہ وہ بے روزگاری ، بھوک ، عصمت دری ، بدعنوانی اور غائب روزگار پر جواب دیں۔ آپ ’جوڑ‘ کے وزیراعظم ہیں یا ’توڑ‘ کے وزیراعظم ہیں اس پر جواب دیجئے ۔ مجھے پتہ ہے ان سب سوالوں کے جواب آپ کے پاس نہیں ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے اتر پردیش کے اناﺅ معاملے پر بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ آج صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ ملک کے کونے ۔ کونے سے خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کی خبریں آرہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں بی جے پی کے رکن اسمبلی نے ایک بچی کے ساتھ عصمت دری کی ۔ جب تک عوام نے آواز نہیں اٹھائی بی جے پی حکومت نے اس کا بچاﺅ کیا ۔
مسز گاندھی نے عصمت دری کے ملزم باگھ مارا سے بی جے پی رکن اسمبلی ڈھلو مہتو کا نام لئے بغیر وزیراعظم مسٹر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ جھارکھنڈ میں بھی بی جے پی کا ایک ایسا امیدوار ہے جس کے اسٹیج پر مسٹر مودی کھڑے ہوکر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مسٹر مودی ملک کی حقیقی صورتحال پر نہیں بولتے اور جب بولتے ہیں تو صرف بہانے بازی کرتے ہیں ٹھیک ویسے ہی جیسے فیل ہونے والا بچہ اسکول میں بہانا بنا تا ہے ۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہاکہ مودی حکومت کی مدت کار میں سرکاری بینکوں نے امیروں کے قرض معاف کر دیئے جبکہ قرض کے بوجھ سے دبا کسان خود کشی کر رہا ہے ۔ اگر یہ حکومت کسان کی مدد نہیں کر سکتی تو کس کام کی حکومت ہے ۔انہوں نے کہاکہ جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے کسانوںکیلئے دھان کی کم ازکم امدادی قیمت ( ایم ایس پی ) 1300 روپے فی کوئنٹل مقرر کی ہے ۔ جبکہ چھتیس گڑھ میں دھان کی ایم ایس پی 2500 روپے فی کوئنٹل ہے ۔

مسز گاندھی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی حکومت کا فارمولہ ہے غریبوں سے پیسے چھینو اور امیروں کو دے دو ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں مہا تما گاندھی قومی دیہی روزگا ر گارنٹی ( منریگا) منصوبہ بند ہو ئی ، غریب ، کسان اور مزدورںکی جیب خالی ہوگئی ۔ اس حکومت میں اسکول بند کر دیئے گئے ۔ اتنا ہی نہیں بی جے پی حکوت نے سرکاری کمپنیوں کو بیچ دیا اور جن کو نہیں بیچا ان کو فروخت کرنے کی تیاری میں ہے ۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے جھارکھنڈ کی رگھورحکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ قدرتی وسائل اور معدونی وسائل سے مالا مال اس ریاست میں غریبی ہے ۔ چھوٹی بچیاں بھات۔ بھات کہہ کر دم توڑ رہی ہیں اور ان کی موت کو بھی بی جے پی حکومت جھٹلانا چاہ رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بی جے پی حکومت نے 12 لاکھ کنبوں کے راشن کارڈ رد کر دیئے ۔
مسز گاندھی نے کہاکہ بی جے پی حکومت اشتہار میں سپر ہیروہے ۔ کام میں سپر زیرو ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ” میں اس حکومت سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ پانچ سال میں کتنے نوجوانوں کو روزگار دیا ۔ نقل مکانی کو روکا یا کوئی صنعت لگوایا ۔ کتنے کالج کھولے ، کتنی غریبی مٹائی ۔ یہاں کے کریشر بندہوئے ، کوئلہ کانیں بند ہوئیں اور اب پیا ز150 روپے کیلو فروخت ہورہاہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.