برطانیہ کے نئے وزیراعظم بوس جانسن نے بھارتی نژاد سیاست داں پریتی پاٹل کو برطانیہ کا نیا وزیر داخلہ مقرر کیا ہے۔ 47 سالہ پریتی سن 2010 سے ایسکس کے ویتھم سے رکن پارلیمنٹ ہیں ۔
پریتی پاٹل نے بدھ کے روز برطانیہ کی وزیر داخلہ کی حیثیت سے جائزہ حاصل کرلیا۔ وہ بریگزٹ معاہدہ میں تھریسا مئے کی پالیسی کے خلاف تھیں اور ان پر تنقید کرنے والوں میں سب سے نمایاں سمجھی جاتی تھیں۔
پریتی پاٹل وزیر اعظم بورس جانسن کی انتخابی تشہیر کی اہم ممبر ہیں اور قدامت پسند پارٹی میں اس عہدہ کے لیے سب سے زیادہ موزوں امیدوار تھیں۔
انہوں نے اپنی نامزدگی سے چند گھنٹوں قبل کہا کہ یہ ضروری ہے کہ کابینہ جدید برطانیہ اور جدید قدامت پسند پارٹی کی نمائندگی کرے۔
پریتی پاٹل جو یورپی یونین کی بڑھتی ہوئی طاقت کی مخالف سمجھی جاتی ہیں جون 2016 تک تشہیری مہم چلائی تھی کہ برطانیہ یورپی یونین سے باہر نکل جائے۔
47 سالہ قدامت پسند پارٹی کی رکن پارلیمنٹ 2010 میں سسکش کے وتھما سے منتخب ہوئیں اور اس وقت کی ڈیوڈ کیمرون حکومت میں بھارتی نژاد ہونے کی وجہ سے اہمیت اختیار کرگئیں۔
انہیں 2014 میں جونیر وزیر اور وزیر خزانہ مقرر کیا گیا اور 2015 کے انتخابات کے بعد وزیر روزگار مقرر کیا گیا جس کے بعد تھریسا مئے نے انہیں محکمہ بین الاقوامی ترقی کا وزیر خارجہ مقرر کیا انہیں اس عہدہ سے 2017 میں دباؤ ڈال کر استعفی لے لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بورس جانسن کی قیادت میں قدامت پسند پارٹی کا وزیر اعظم برطانیہ میں یقین رکھتے ہیں اور وہ ملک کی ترقی اور آگے بڑھنے کے علاوہ خود کار سرکار کا نیا طریقہ متعارف کروائیں گے۔
گجرات سے تعلق رکھنے والی بھارتی نژاد سیاست داں جنہیں برطانیہ میں تمام بھارتی تقریبات میں اہم مہمان تصور کیا جاتا ہے وزیر اعظم نریندر مودی کی بہت بڑی مداح ہیں۔