ETV Bharat / bharat

راجیو گاندھی قتل معاملہ: ملزم کی سزا معاف کرنے کا فیصلہ صدر جمہوریہ لیں گے - راجیو گاندھی قتل معاملہ کے ملزم

سابق وزیراعظم راجیو گاندھی قتل معاملے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو اپنا جواب داخل کردیا ہے۔حکومت نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں سزا یافتہ اے جی پیریاریولن کو جیل سے رہا کرنے کا آخری فیصلہ صدر ہی لے سکتے ہیں۔

راجیو گاندھی قتل معاملہ:ملزم کی سزا معاف کرنے کا فیصلہ صدر جمہوریہ لیں گے
راجیو گاندھی قتل معاملہ:ملزم کی سزا معاف کرنے کا فیصلہ صدر جمہوریہ لیں گے
author img

By

Published : Feb 5, 2021, 1:49 PM IST

بھارت کے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی قتل معاملے میں مرکز نے جمعرات کے روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ تمل ناڈو کے گورنر نے اپنا موقف اختیار کر لیا ہے کہ اس معاملہ میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے اے جی پیریاریولن کو معافی دینے کی ریاستی حکومت کی عرضی پر مناسب فیصلہ بھارتی صدر ہی لے سکتےہیں۔

مرکز نے کہا کہ تمل ناڈو کے گورنر نے تمام حقائق کو سمجھنے کے بعد اپنے فیصلے کو ریکارڈ کرلیا ہے۔ایک حلف نامے میں وزارت داخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے موصول کردہ تجویز پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

حلف نامے میں وزارت داخلہ نے کہا کہ ''تمل ناڈو کے گورنر نے تمام حقائق پر غور کرلیا ہے اور متعلقہ دستاویزات کو سمجھنے کے بعد انہوں نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ بھارت کے صدر ہی اس معاملے میں مناسب فیصلہ لینے کا حق رکھتے ہیں۔مرکزی حکومت کی جانب سے موصول ہوئی تجویز پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

21 جنوری کو سپریم کورٹ نے پوچھا تھا کہ سزا کو کم کرنے کا فیصلہ کون لے گا اور اگر فیصلہ جلد لیا جاتا ہے تو اس سے عدالت کا کافی وقت بچ جائے گا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے گورنر بنوری لال پروہت کو ہدایت دی تھی کہ پیریاریولن کی رہائی کے حوالے سے ریاستی حکومت کی جانب سے داخل کی گئی عرضی پر گورنر 3 سے 4 دن کے اندر فیصلہ لیں۔

بتادیں کہ سی بی آئی نے گذشتہ سال 20 نومبر کو اپنے حلف نامے میں عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ پیریاریولن کی معافی کو منظوری کے لیے گورنر سے رابطہ کرنا ہوگا۔سی بی آئی نے اپنے 24 صفحات پر مشتمل حلف نامے میں بتایا تھا کہ تمل ناڈو کے گورنر کا یہ فیصلہ ہوگا کہ پیریاریولن کو معافی ملنی چاہیے یا نہیں۔

تحقیقی ایجنسی نے کہا ہے کہ پیریاریولن سی بی آئی کی زیرقیادت ملٹی ڈسپلنری مانیٹرنگ ایجنسی (ایم ڈی ایم اے) کے ذریعہ کی گئی مزید تفتیش کا موضوع نہیں ہے۔واضح رہے کہ یہی کمیٹی جین کمیشن کی رپورٹ کے مطابق بڑی سازش ہونے کے دعوی کی تحقیقات کر رہی تھی۔

پیریاریولن کے وکیل نے کہا تھا کہ راجیوگاندھی قتل معاملے میں پیریاریولن کا کردار صرف نو وولٹ کی بیٹریاں خریدنے تک ہی محدود تھا۔ راجیو گاندھی کو قتل کرنے کے لیے استعمال ہونے والے آئی ای ڈی کے لیے اس کا استعمال کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ پیریاریولن کے ذریعہ سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی تھی کہ ریاستی حکومت نے اس کی سزا کو معاف کیا ہے، لیکن گورنر نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے، جس پر سپریم کورٹ نے ناراضگی ظاہر کی تھی۔

واضح رہے کہ 21 مئی 1991 کو ، تمل ناڈو کے شری پینربڈور میں ہوئے ایک دھماکے میں راجیو گاندھی کی موت ہوگئی تھی۔دھنو نامی کے جسم پر بم باندھ کر راجیو گاندھی کے پاس بھیجا گیا تھا۔راجیوگاندھی قتل معاملے میں پیریاریولن کے علاوہ چھ لوگ عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

بھارت کے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی قتل معاملے میں مرکز نے جمعرات کے روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ تمل ناڈو کے گورنر نے اپنا موقف اختیار کر لیا ہے کہ اس معاملہ میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے اے جی پیریاریولن کو معافی دینے کی ریاستی حکومت کی عرضی پر مناسب فیصلہ بھارتی صدر ہی لے سکتےہیں۔

مرکز نے کہا کہ تمل ناڈو کے گورنر نے تمام حقائق کو سمجھنے کے بعد اپنے فیصلے کو ریکارڈ کرلیا ہے۔ایک حلف نامے میں وزارت داخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے موصول کردہ تجویز پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

حلف نامے میں وزارت داخلہ نے کہا کہ ''تمل ناڈو کے گورنر نے تمام حقائق پر غور کرلیا ہے اور متعلقہ دستاویزات کو سمجھنے کے بعد انہوں نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ بھارت کے صدر ہی اس معاملے میں مناسب فیصلہ لینے کا حق رکھتے ہیں۔مرکزی حکومت کی جانب سے موصول ہوئی تجویز پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

21 جنوری کو سپریم کورٹ نے پوچھا تھا کہ سزا کو کم کرنے کا فیصلہ کون لے گا اور اگر فیصلہ جلد لیا جاتا ہے تو اس سے عدالت کا کافی وقت بچ جائے گا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے گورنر بنوری لال پروہت کو ہدایت دی تھی کہ پیریاریولن کی رہائی کے حوالے سے ریاستی حکومت کی جانب سے داخل کی گئی عرضی پر گورنر 3 سے 4 دن کے اندر فیصلہ لیں۔

بتادیں کہ سی بی آئی نے گذشتہ سال 20 نومبر کو اپنے حلف نامے میں عدالت عظمیٰ کو بتایا تھا کہ پیریاریولن کی معافی کو منظوری کے لیے گورنر سے رابطہ کرنا ہوگا۔سی بی آئی نے اپنے 24 صفحات پر مشتمل حلف نامے میں بتایا تھا کہ تمل ناڈو کے گورنر کا یہ فیصلہ ہوگا کہ پیریاریولن کو معافی ملنی چاہیے یا نہیں۔

تحقیقی ایجنسی نے کہا ہے کہ پیریاریولن سی بی آئی کی زیرقیادت ملٹی ڈسپلنری مانیٹرنگ ایجنسی (ایم ڈی ایم اے) کے ذریعہ کی گئی مزید تفتیش کا موضوع نہیں ہے۔واضح رہے کہ یہی کمیٹی جین کمیشن کی رپورٹ کے مطابق بڑی سازش ہونے کے دعوی کی تحقیقات کر رہی تھی۔

پیریاریولن کے وکیل نے کہا تھا کہ راجیوگاندھی قتل معاملے میں پیریاریولن کا کردار صرف نو وولٹ کی بیٹریاں خریدنے تک ہی محدود تھا۔ راجیو گاندھی کو قتل کرنے کے لیے استعمال ہونے والے آئی ای ڈی کے لیے اس کا استعمال کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ پیریاریولن کے ذریعہ سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی تھی کہ ریاستی حکومت نے اس کی سزا کو معاف کیا ہے، لیکن گورنر نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے، جس پر سپریم کورٹ نے ناراضگی ظاہر کی تھی۔

واضح رہے کہ 21 مئی 1991 کو ، تمل ناڈو کے شری پینربڈور میں ہوئے ایک دھماکے میں راجیو گاندھی کی موت ہوگئی تھی۔دھنو نامی کے جسم پر بم باندھ کر راجیو گاندھی کے پاس بھیجا گیا تھا۔راجیوگاندھی قتل معاملے میں پیریاریولن کے علاوہ چھ لوگ عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.