بھارتی وزیراعظم مسٹر مودی یہاں فرانس کے دورے پر پہنچے، جہاں 24 اگست کو وہ جی -7 سمٹ میں بھی شرکت کریں گے۔
مسٹر مودی اور مسٹر میکخواں کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ”دونوں ممالک نے القاعدہ، داعش، جیش محمد، لشکر طیبہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کے جنوبی ایشیا اورساحل خطے میں سرحد پار دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکنے کے لئے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کی ہے”۔
بیان میں کہا گیا کہ '' دونوں لیڈروں نے دنیا بھر میں دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے بھارت کی طرف سے تجویز کردہ عالمی کانفرنس کے جلد انعقاد کے لئے کام کرنے پر اتفاق کیا''۔
مسٹر مودی نے اس سال جون میں مالدیپ کے دورے کے دوران پہلی مرتبہ دہشت گردی پر ایک عالمی کانفرنس کی تجویز پیش کی تھی ۔ دونوں لیڈر نوڈل ایجنسیوں اور دونوں ممالک کی جانچ ایجنسیوں کے درمیان بہتر تعاون کو آگے بڑھانے اور سخت گیری کو روکنے اور از سر نو لڑنے کے لئے نئی کوششوں کے آغاز پر بھی اتفاق کیا۔
بیان کے مطابق ’’مسٹر مودی اور مسٹر میکخواں نے کثیر جہتی فورم جیسے اقوام متحدہ، جي سی ٹی ایف ، ایف اے ٹی ایف، جی 20 وغیرہ میں ’انسداد دہشت گردی کی کوششوں‘ کو مضبوط کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا گیا ‘‘۔ انہوں نے تمام اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے يو این ایس سی کی تجویز 1267 اور دیگر متعلقہ قراردادوں کو نافذ کرنے کی اپیل کی جس میں دہشت گرد تنظیموں کی شناخت کی گئی تھی ۔اس کے علاوہ دونوں نے اقوام متحدہ میں بین الاقوامی دہشت گردی (سی سی آئی ٹی ) پر وسیع کنونشن کو جلد اپنانے پر لیڈروں نے مل کر کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
اس دوران دونوں لیڈروں نے مشترکہ طور پر کہا ’’دہشت گردی کو کسی بھی بنیاد پر درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے اور اسےكسي بھی مذہب، فرقہ ، قومیت اور نسل کے ساتھ نہیں جوڑاجانا چاہئے۔ واضح ر ہے کہ مسٹر مودی فرانس کے دو روزہ دورے پر ہیں جس کے بعد وہ 24 اگست کو منعقد ہونے والی جی -7 سمٹ میں حصہ لیں گے ۔