اگر کہا جائے کہ آج سے 3500 سال قبل حاملہ ٹیست کیا جاتا تھاتو آپ حیران رہ جائیں گے۔
شاید اس بات پر بھی یقین نہیں کریں گے خاتون کے پیٹ میں پل رہا بچہ بیٹی ہے یا بیٹا۔ لیکن اس دور میں معلوم کیا جا سکتا تھا۔
نیو کنگڈم ارا کے پیپیرس یعنی تحریری دستاویز میں ہے کہ مصر میں کئی سو سال قبل بھی حمل ٹیسٹ کیے جاتے تھے۔
پیپیرس کے مطابق 1500 سے 1300 عیسوی پورو کے درمیان خاتون کے حمل کو ٹیسٹ کرنے کے لیے اپنا پیشاب گیہوں اور جو کے ایک بیگ میں ڈالنا ہوتا تھا۔ کچھ دنوں کے بعد اس بیگ کو دیکھا جاتا تھا۔ اگر گیہوں اور جو کا بیج اگنے لگتا تھا تو اس کا مطلب خاتون حاملہ ہے اور اگر ایسا نہیں ہوتا تھا تو اس کا مطلب خاتون حاملہ نہیں ہے۔
اس کے علاوہ لڑکے اور لڑکی کی شناخت کے لیے بھی طریقے تھے۔ اگر اس بیگ میں صرف جو اگتا تھا تو یہ سمجھا جاتا تھا کہ لڑکا ہوگا اور اگر گیہوں اگتا تھا تو لڑکی پیدا ہوگی۔
کارلسبرگ پیپیرس کلیکشن کے چیف کم ریہولٹ نے بتایا کہ قدیم مصر سے متعلق کم از کم 12 محفوظ طبی کتابیں ہیں۔ حالانکہ یہ قدیم مخطوطات اب صحیح حالت میں نہیں ہیں،اسے پڑھنا کافی مشکل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان طبی مخطوطات میں کئی اور خلاصے ہو سکتے ہیں۔ فی الحال ان طبی کتابوں کا ترجمہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔