ابھیجیت مکھرجی نے الزام لگایا کہ ان کے والد کی موت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر نامور صحافیوں کے ذریعہ فرضی خبریں گردش کی جارہی ہیں۔
ابھیجیت مکھرجی نے ٹویٹ کیا کہ 'میرے والد شری پرنب مکھرجی ابھی زندہ ہیں اور وہ مستحکم ہیں! نامور جرنلسٹ کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی قیاس آرائیاں اور فرضی خبریں اس سے صاف ظاہر ہوتی ہیں کہ بھارت میں میڈیا فرضی نیوز کی فیکٹری بن گیا ہے۔'
سابق صدر کی بیٹی شرمیستھا مکھرجی نے بھی اپنے والد کے متعلق افواہوں کی تردید کی تھی۔
شرمیستھا نے ٹویٹ کیا کہ ' میرے والد کے بارے میں افواہیں غلط ہیں۔ میڈیا سے خصوصی طور پر درخواست ہے کہ مجھے فون کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ مجھے اسپتال سے کسی بھی اپ ڈیٹ کے لیے فون فری رکھنے کی ضرورت ہے۔'
وہیں آرمی ریسرچ اینڈ ریفرل اسپتال نے بھی واضح کیا کہ سابق صدر پرنب مکھرجی کی حالت خطرے سے خالی ہے۔ اسپتال نے ایک بیان میں کہا کہ وہ مستحکم ہیں اور وہ وینٹیلیٹری پر ہیں۔
اس سے قبل بدھ کے روز آرمی اسپتال جہاں سابق صدر کو داخل کرایا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ان کی سرجری کے بعد بھی ان کی وہ تشویشناک ہے اور وہ اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہیموڈینامیکل طور پر مستحکم ہیں۔