ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ معلومات ایوان میں وقفہ سوال کے دوران کے ایک ضمنی سوال کے جواب میں دی۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) اور انڈین میڈیکل ریسرچ کونسل نے مشترکہ طور پر پوسٹ مارٹم کے لئے ایک تکنیک تیار کی ہے جس میں جسم کو پھاڑنے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس تکنیک کا پوسٹ مارٹم اگلے چھ ماہ میں ایمس میں شروع ہوگا۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعہ، تمام اطلاعات اور معلومات کو ڈیجیٹل طور پر رکھا جائے گا۔ تاکہ اگر ضرورت ہو تو اسے دوبارہ استعمال کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کو سب سے پہلے نئی دہلی کے ایمس میں نصب کی جائے گی اور اس کے بعد ملک کے دیگر اسپتالوں میں بھی دستیاب کرایئی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ایمس ڈاکٹروں اور اہلکاروں کو بھی تربیت دی جائے گی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجی نے انسانی نقطہ نظر کو مدنظر رکھا ہے۔ یہ ٹکنالوجی استعمال کرنے والا جنوبی ایشیاء کا پہلا ملک ہے۔ یہ ٹیکنالوجی جرمنی، ناروے، اسرائیل، سویڈن، برطانیہ اور ہانگ کانگ میں استعمال ہو رہی ہے۔