پومپيو نے ٹویٹ کیا 'فرانس کے وزیر خارجہ جین ویس لی ڈرائن اور میں نے عراق میں اسلامک اسٹیٹ کا مقابلہ کرنے اور ایران کی سرگرمیوں کو قابو میں کرنے کے لیے امریکی اور یورپی کوششوں کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا'۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر ایک امریکی مہم میں بغداد کے بین الاقوامی ہوائی کے قریب ایک ڈرون حملہ کرکے ایرانی انقلابی گارڈ کورپس کے قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو قتل کر دیا گیا تھا۔
امریکہ کے مطابق سلیمانی عراق اور مغربی ایشیا میں امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
انہوں نے گزشتہ چند ماہ کے دوران عراق میں اتحادیوں کے ٹھکانوں پر کئی حملے کئے تھے جن میں 27 دسمبر کا حملہ بھی شامل تھا۔اس حملے میں امریکی اور عراقی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ جنرل سلیمانی نے 31 دسمبر کو بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ہوئے حملوں کو بھی منظوری دی تھی۔ امریکہ نے جمعہ کو ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنا کر کئی فضائی حملے کیے تھے جس میں غلطی سے یوکرین کا ایک مسافر طیارہ ایران کے میزائل حملے میں حادثہ کا شکار ہوگیا تھا۔
امریکہ نے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف مہم میں عراقی فوج کی مدد کے لیے پانچ ہزار سے زائد فوجیوں کو عراق میں تعینات کیا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ بدھ کو ہوئے یوکرین طیارے حادثے میں طیارے میں سوار سبھی مسافروں اور ہوائی جہاز عملے سمیت کل 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مہلوکین میں زیادہ تر کا تعلق ایران اور کناڈا سے تھا۔ یہ حادثہ اسی دن ہوا جب ایران نے عراق میں امریکی ٹھکانوں کو ہدف بنا کر 15 سے زیادہ میزائل داغے تھے۔
ایران کی اسلامی ریوولیوشنری گارڈ كارپس (آئی آر جی سی) نے ایک بیان جاری کرکے یوکرین کے بوئنگ 737 مسافر طیارے کو غلطی سے مار گرانے کی پوری ذمہ داری لی ہے۔