پولیس ہیڈ کوارٹر کی ہدایت پر پولیس افسران پر زیرالتوا معاملات کی جانچ شروع کردی گئی ہے ۔ یہ کاروائی سنیئر پولیس سپرٹنڈنٹ راجیومشراکی صدارت میں منگل سے شروع کی گئی۔ ضلع کے کئی افسران ہیں جو محکمہ اور عوامی کاموں میں دلچسپی نہیں لیتے ہیں ۔
ایسے افسران کے سینکڑوں سانحوں کی تحقیقات ہونی تھی لیکن وہ کافی وقت گزرنے کے بعد بھی مکمل نہیں ہو پائی تھی، جس کی وجہ سے پولیس کی کارکردگی پر سوال کھڑے ہونے لگے تھے۔
۔ایس ایس پی راجیومشرانے بتایا کہ گیاضلع میں سب انسپکٹر سطح کے افسران پر زیرالتوا معاملات کو لیکر پیر سے محکمہ جاتی کاروائی ضلع میں ہی شروع کردی گئی ہے ۔جن پرالزامات ہیں وہ سب انسپکٹر ، محکمہ جاتی گواہ اور ریسرچ آفیسر کو ایک جگہ پر بیٹھاکر تفتیش شروع کی گئی۔انہوں نے کہاکہ جن پولیس افسران کے پاس پہلے سے معاملات زیرالتواہیں ان معاملات کو پہلےحل کیاجائیگا ۔
ایس ایس پی نے بتایاکہ میڈیکل تھانہ میں تعینات اے ایس آئی اندردیو مکھیا کو برخواست کردیا گیا ہے ۔اس پر ایک متاثرہ سے ایک ہزارروپئے مانگنے کاالزام تھا ۔اس معاملے کی ڈی ایس پی لاء اینڈآرڈر سے تفتیش کرائی گئی تھی۔جانچ میں متاثرہ کی شکایت صحیح پائی گئی۔جس کے بعد ایس ایس پی نے اے ایس آئی کوبرخاست کردیا۔
رام پورتھانہ اور میڈیکل تھانہ انچارج بھی بدلے گئے ہیں ۔ایس ایس پی نے بتایا کہ دونوں تھانوں کے انچارج سست روی سے کام لیتے تھے ۔انہیں ہٹاکر نئے افسران کو مقرر کیا گیا ہے۔میڈیکل تھانہ کی کمان محمد فہیم کو دی گئی ہے جبکہ رام پورتھانہ کی کمان پرشانت کو سونپی گئی ہے۔