نوئیڈا پولیس نے سیکٹر 14 سے دہلی میں داخل ہونے والی شاہراہ کو بلاک کر دیا ہے۔ اس کے نتیجہ میں ایکسپریس وے تک جام کی صورت پیدا ہو گئی ہے۔
مہامایا فلائی اوور کے پیچھے تک طویل جام دیکھنے کو مل رہا ہے جبکہ مظاہرہ کر رہے کسانوں نے دیگر کسان تنظیموں کو کالندی کنج، شاہین باغ اور ڈی این ڈی کی جانب سے دہلی میں داخل ہونے کے لیے کہا ہے۔
کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے دہلی - نوئیڈا چلہ بارڈر پر ٹریفک نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا۔ وہیں ڈی این ڈی فلائی اوور، سیکٹر 15 گیٹ اور اشوک نگر سے دہلی جانے والی شاہراہ پر طویل جام ہے۔
عوام سڑکوں پر پھنسے ہیں، کسان سڑکوں پر پڑے ہیں اور حکومت اپنی ضد پر اڑی ہے۔ لوگوں کو ٹریفک سے نجات دلانے کے لئے نوئیڈا ٹریفک پولیس نے جگہ جگہ ڈائیوژن کیا ہے۔
ڈی سی پی ٹریفک گنیش پرساد ساہا کا کہنا ہے کہ ٹریفک جام سے نجات کے لئے مختلف مقامات پر ٹریفک پولیس کو تعینات کیا گیا ہے اور جب تک کسان بارڈر پر موجود ہوں گے تب تک ڈائیورژن برقرار رہے گا۔ دوسری طرف نوئیڈا دہلی بارڈر پر کسانوں کے بیٹھ جانے کے بعد یہاں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ڈی سی پی نوئیڈا راجیش ایس اور ڈی سی پی گریٹر نوئیڈا راجیش سنگھ کی سربراہی میں دہلی سرحد پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
اسی دوران دہلی پولیس کی مدد سے کسانوں کو روکنے کے لئے سرحد پر چار بیریکیڈ لگائے گئے ہیں اور راستہ بند کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ کسان بھی اپنے مطالبات پر بضد ہیں اور کسی صورت پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔