مودی نے آکاش وانی پر’من کی بات‘پروگرام میں کہا کہ وہ کچھ مہینے پہلے گجرات میں دانڈی گئے تھے۔ آزادی کی تحریک میں ’نمک ستیہ گرہ‘،’دانڈی،تبدیلی لانے والاایک بہت ہی اہم مقام ہے۔اور دانڈی میں انہوں نے مہاتما گاندھی کو جدید ٹیکنولوجی سے آراستہ ایک میوزیم کا افتتاح کیاتھا۔ملک کے عوام آنے والے وقت میں مہاتما گاندھی سے جڑی کسی نہ کسی جگہ کا سفر ضرور کریں۔
انہوں نے کہاکہ ان مقامات پر پوربندر،سابرمتی آشرم،چمپارن،وردھا کا آشرم اور ہلی میں مہاتما گاندھی سے جڑے ہوئے مقام ہوسکتے ہیں۔
آپ جب ایسی جگہوں پر جائیں تو اپنی تصویریں سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں، تاکہ دیگر لوگ بھی اس سے تحریک لیں اور اس کے ساتھ اپنے جذبات کو ظاہر کرنے والے دو چار جملے بھی لکھیے۔آپ کے من کے اندر سے اٹھے جذبات کسی بھی بڑی ادبی تخلیق سے زیادہ طاقتور ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آنے والے وقت میں بہت سارے پروگراموں ،مقابلوں،نمائشوں کے منصوبے بھی بنائے گئے ہیں۔لیکن اس سلسلے میں ایک بات بہت ہی انوکھی ہے جو وہ بتانا چاہتے ہیں۔
وینس بنالے نام کی ایک بہت مشہور آرٹ ایگزیبیشن ہے۔ جہاں دنیا بھر کے فن کار جمع ہوتے ہیں اس بار وینس بنالے کے انڈیا پویلین میں گاندھی جی کی یادگاروں سے جڑی بہت ہی انوکھی نمائش لگائی گئی اس میں ہریپورا پینلس خصوصی طورپر دلچسپی کے حامل تھے۔
گجرات کے ہریپورا میں کانگریس کا اجلاس ہوا تھا جہاں سبھاش چندر بوس کے صدر منتخب ہونے کا واقعہ تاریخ میں درج ہے۔ان آرٹ پینلس کا ایک بہت ہی خوبصورت ماضی ہے۔کانگریس کے ہریپورا اجلاس سے پہلے 38-1937 میں مہاتما گاندھی نے شانتی نکیتن کلا بھون کے اس وقت کے پرنسپل نند لال بوس کو مدعو کیا تھا۔
گاندھی جی چاہتے تھے کہ وہ بھارت میں رہنے والے لوگوں کے طرز زندگی کو آرٹ کے ذریعہ سے دکھائیں اور ان کے اس فن کا مظاہرہ اجلاس کے دوران ہو۔یہ وہی نند لال بوس ہیں جن کا آرٹ ورک ہمارے آئین کی خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے۔
آئین کو ایک نئی پہچان دیتا ہے اور ان کی اس فن کاری نے آئین کے ساتھ ساتھ نند لال بوس کو بھی امر بنا دیا۔نند لال بوس نے ہریپورا کے آس پاس کے گاؤں کا دورہ کیا اور آخر میں دیہی بھارت کے طرز زندگی کو دکھاتے ہوئے کچھ تصویریں بنائیں۔اس بیش قیمت فن کاری کی وینس میں زبردست ستائش ہوئی۔
انہوں نے ایک بار پھر گاندھی جی کی 150ویں یوم پیدائش پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہر بھارتی سے کوئی نہ کوئی عزم کرنے کی امید کرتا ہوں۔ملک کے لیے،سماج کے لیے،کسی اور کے لیے کچھ نہ کچھ کرنا چاہیے یہی باپو کو اچھی، سچی ،مستند خراج عقیدت ہوگی۔