اس ایکسپو میں 5 فروری سے 9 فروری تک دفاعی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے ترقی یافتہ اسٹریٹیجک اور ٹیکٹیکل ہتھیاروں کے نظام، دفاعی سازوسامان اور ٹیکنالوجی کی نمائش ہوگی۔
وزارت دفاع سے موصولہ تفصیلات کے مطابق ، 'لکھنؤ میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈیفینس ایکسپو میں تقریبا ایک ہزار کمپنیاں اپنے ہتھیاروں، دفاعی سازوسامان اور ٹیکنالوجی کو پیش کریں گی۔'
اس میلے میں بھارت میں بنے دھنش توپ سے لے کر جنگی طیارہ تیجس کا مظاہرہ کیا جائے گا، اس کے ساتھ ہی دنیا کی بڑی کمپنیاں اپنی فوجی ٹیکنالوجی کی نمائش کریں گی اور بھارتی فوج کو خریدنے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کریں گی۔
بھارت اور بیرون ملک سے چھوٹی اور بڑی کمپنیز بھی ڈیفینس ایکسپو میں ہتھیاروں کا مظاہرہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
اس کے علاوہ ڈی آر ڈی او سمیت ملک کے لئے دفاعی مصنوعات تیار کرنے اور تحقیق کرنے والی ایجنسیاں اور کمپنیاں ملک کا اعزاز بڑھاتے ہوئے اپنے ہتھیار کا مظاہرہ کریں گی۔
اس دوران آٹھ ٹیکنالوجی گروپ ایروناٹیکل سسٹمز، آرمامینٹ اینڈ کامبینٹ انجینئرنگ، الیکٹرانکس اور مواصلاتی نظام، لائف سائنسز، مائیکرو الیکٹرانک ڈوائسز اینڈ کمپیوٹیشنل سسٹمز میزائل اور اسٹریٹیجک سسٹمز سے لے کر بحریہ نظام کو پیش کیا جائے گا۔
بری فوج کے ہتھیاروں میں پناكا ملٹی بیرل راکٹ لانچر اور دھنش توپ کے علاوہ انٹیگریٹیڈ ملٹيپفیكیشن سائٹ، اسمال آرمس اعلی درجے کے ہولوگرافک سائٹ، آئی سیف لیزر، نائٹ ویژن ڈیوائسز، بارڈر سرولانس سسٹم، لیزر آرڈیننس ڈسپوزل نظام، لیزر ڈیجلرز کا بھی مظاہرہ ہوگا۔
منگل کے روز وزارت دفاع کے تعلقات عامہ کے افسر گارگی ملک سنہا نے کہا کہ 'ڈیفینس ایکسپو میں شرکت کے لئے 989 سے زائدہ کمپنیوں نے اندراج کیا ہے۔ ان میں یو ایس اے، برازیل، فرانس اور ناروے سمیت متعدد ممالک کی 165 کمپنیاں شامل ہیں۔'
سنہا نے مزید بتایا کہ 'لکھنؤ میں ہونے والے میگا ایونٹ ڈیفنیس ایکسپو کا یہ 11 واں ایڈیشن ہے۔ اس سے قبل سنہ 2018 میں چنئی میں منعقد ہوا تھا، چنئی میں ہونے والے ڈیفینس ایکسپو میں مجموعی طور پر 702 کمپنیوں نے حصہ لیا تھا، جبکہ اس بار 989 کمپنیوں نے یہاں رجسٹرڈ کرایا ہے۔