کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے رویہ اور جوہری حملے کی د ھمکی کے مد نظر بھی مودی کا سعودی عرب دورہ اہم ہے۔
یاد رہے کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بھارت کے فیصلے پر سعودی عرب کا رویہ غیرجانبدار رہا ہے۔
بھارت اور سعودی عرب کے درمیان کئی اہم معاہدے پر دستخط ہوں گے ۔ ان میں اسٹریٹجک پارٹنر شپ کاؤنسل پر ایم او یو، انرجی سیکٹر میں ڈیلس، بھارت کے نیشنل انفراسٹکچر اینڈ انویسٹمنٹ فنڈ میں سعودی سرمایہ اور سکیورٹی میں آپسی تعاون بڑھانا شامل ہیں۔
مودی آج ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انسیٹیو(ایف11) فورم کے سیشن کو خطاب کریں گے۔
ایف 11 سے وزیر اعظم مودی کو فارن ڈائریکٹ انویسٹمینٹ کو دعوت دینے کا موقع ملے گا۔
ایف 11 سیشن کا انعقاد سعودی عرب کی اقتصادیات میں بڑی تبدیلی سے منسلک ویژن 2030 کے تحت کیا جارہا ہے۔
ویژن2030 کے تحت سعودی عرب نے اسٹریٹجک پارٹنر شپ کے لیے آٹھ ممالک بھارت، چین، برطانیہ، امریکہ، فرانس، جرمنی، جاپان اور جنوبی کوریا کو منختب کیا ہے۔