ETV Bharat / bharat

نو ٹو سنگل یوز پلاسٹک، فضلہ دل اور پھیپھڑوں کو متاثر کررہا ہے - سنگل یوز پلاسٹک بین

سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی عائد کے لئے ملک میں مہم چل رہی ہے، ای ٹی وی بھارت بھی اس مہم کا ایک اہم حصہ بنا ہواہے، اور اس کا تھیم 'نو پلاسٹک زندگی فینٹاسٹک' رکھا گیا ہے، اس مہم کے 43 ویں قسط پر خصوصی رپورٹ ملاحظہ کریں۔

نو ٹو سنگل یوز پلاسٹک
نو ٹو سنگل یوز پلاسٹک
author img

By

Published : Jan 23, 2020, 3:43 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 3:04 AM IST

ہریانہ، کروکشیترا: آج پلاسٹک آلودہ ماحول کے لئے سب سے بڑی تشویش کا موضوع بن گیا ہے، اس میں سب سے زیادہ خطرناک ہے سنگل یوز پلاسٹک اور پلاسٹک کا فضلہ جو بھارت جیسے ترقی پذیر ممالک کے لئے مسائل پیدا کر رہا ہے۔

نو ٹو سنگل یوز پلاسٹک

ایک ایسا ملک میں جہاں فضلہ جمع کرنا اور ری سائیکلنگ کے لیے صحیح عمل نہیں ہے۔ نتیجتا اس کا اثر یہ ہے کہ پلاسٹک کے فضلہ سے نمٹنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سي پي سي بي) کے 2012 کے اعدادوشمار کے مطابق، بھارت ایک دن میں 26 ہزار ٹن پلاسٹک کی پیداوار کرتا ہے اور اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ یہاں ایک دن میں 10 ہزار ٹن سے زیادہ پلاسٹک کے فضلہ جمع نہیں ہو پاتے ہیں۔

وہیں 40 لاکھ کروڑ لوگ روز پلاسٹک بیگ خریدتے ہیں اس کے علاوہ پانچ لاکھ پلاسٹک سٹرا روز خریدے جاتے ہیں، تقریبا 50 لاکھ لوگ پلاسٹک گلاس اور کپ خریدتے ہیں' ڈاکٹر شیلیندر سینی نے پلاسٹک کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر کچھ اعداد و شمار اشتراک کیا انہوں نے بتایا کہ جب پلاسٹک کی چیزیں پھینک دی جاتی ہیں تو نالے ٹھپ ہو جاتے ہیں۔

ان سے نقصان دہ کیمیکل نکلتے ہیں اور جب یہ پانی انسان کے جسم میں جاتا ہے تو اس سے کینسر جیسی مہلک بیماریاں ہوتی ہیں، آج 11 لاکھ آبی مخلوقات پلاسٹک کی وجہ سے معدومیت کے دہانے پر پہنچ گئیں ہیں۔

سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کرنے کے علاوہ ڈاکٹر سینی پلاسٹک کے ضمنی اثرات پر مطالعہ کر رہے ہیں، اس کے ساتھ ہی وہ پلاسٹک سے ہونے والی بیماریوں اور خطرات کی بھی معلومات اکٹھا کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر سینی نے کہا کہ اس سے دماغ سٹروک ہوجاتا ہے، پلاسٹک سے زہریلا کیمیکل جاری کیا جاتا ہے، جس سے دمہ اور آنکھوں میں جلن بھی ہوسکتی ہے، ساتھ ہی زہریلا کیمیکل کے پھیپھڑوں اور دل تک پہنچنے پر بھی خطرناک بیماریاں انسان کو گھیر لیتی ہیں، یہاں تک کی شخص کو دل کا دورہ بھی پڑ سکتا ہے۔

ماحولیات اور صحت کے لئے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر سینی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پلاسٹک کی بجائے دوسری مصنوعات کا استعمال کریں۔ تاکہ اس مضر آثرات سے ماحول کو پاک کیا جا سکے اور ملہک بیماریوں سے خود کو محفو‎ظ رکھا جا سکے۔

ہریانہ، کروکشیترا: آج پلاسٹک آلودہ ماحول کے لئے سب سے بڑی تشویش کا موضوع بن گیا ہے، اس میں سب سے زیادہ خطرناک ہے سنگل یوز پلاسٹک اور پلاسٹک کا فضلہ جو بھارت جیسے ترقی پذیر ممالک کے لئے مسائل پیدا کر رہا ہے۔

نو ٹو سنگل یوز پلاسٹک

ایک ایسا ملک میں جہاں فضلہ جمع کرنا اور ری سائیکلنگ کے لیے صحیح عمل نہیں ہے۔ نتیجتا اس کا اثر یہ ہے کہ پلاسٹک کے فضلہ سے نمٹنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سي پي سي بي) کے 2012 کے اعدادوشمار کے مطابق، بھارت ایک دن میں 26 ہزار ٹن پلاسٹک کی پیداوار کرتا ہے اور اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ یہاں ایک دن میں 10 ہزار ٹن سے زیادہ پلاسٹک کے فضلہ جمع نہیں ہو پاتے ہیں۔

وہیں 40 لاکھ کروڑ لوگ روز پلاسٹک بیگ خریدتے ہیں اس کے علاوہ پانچ لاکھ پلاسٹک سٹرا روز خریدے جاتے ہیں، تقریبا 50 لاکھ لوگ پلاسٹک گلاس اور کپ خریدتے ہیں' ڈاکٹر شیلیندر سینی نے پلاسٹک کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر کچھ اعداد و شمار اشتراک کیا انہوں نے بتایا کہ جب پلاسٹک کی چیزیں پھینک دی جاتی ہیں تو نالے ٹھپ ہو جاتے ہیں۔

ان سے نقصان دہ کیمیکل نکلتے ہیں اور جب یہ پانی انسان کے جسم میں جاتا ہے تو اس سے کینسر جیسی مہلک بیماریاں ہوتی ہیں، آج 11 لاکھ آبی مخلوقات پلاسٹک کی وجہ سے معدومیت کے دہانے پر پہنچ گئیں ہیں۔

سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کرنے کے علاوہ ڈاکٹر سینی پلاسٹک کے ضمنی اثرات پر مطالعہ کر رہے ہیں، اس کے ساتھ ہی وہ پلاسٹک سے ہونے والی بیماریوں اور خطرات کی بھی معلومات اکٹھا کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر سینی نے کہا کہ اس سے دماغ سٹروک ہوجاتا ہے، پلاسٹک سے زہریلا کیمیکل جاری کیا جاتا ہے، جس سے دمہ اور آنکھوں میں جلن بھی ہوسکتی ہے، ساتھ ہی زہریلا کیمیکل کے پھیپھڑوں اور دل تک پہنچنے پر بھی خطرناک بیماریاں انسان کو گھیر لیتی ہیں، یہاں تک کی شخص کو دل کا دورہ بھی پڑ سکتا ہے۔

ماحولیات اور صحت کے لئے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر سینی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پلاسٹک کی بجائے دوسری مصنوعات کا استعمال کریں۔ تاکہ اس مضر آثرات سے ماحول کو پاک کیا جا سکے اور ملہک بیماریوں سے خود کو محفو‎ظ رکھا جا سکے۔

Intro:Body:

VO: Plastic pollution has become one of the most pressing environmental concerns, the rapid increase in production and use of disposable plastic, particularly single-use plastic is adding to the world woes.

GFX: Rapid increase in production and use of disposable plastic is adding to plastic menace



The burgeoning burden of plastic waste is particularly causing problem in developing countries such as India, where garbage collection and recycling systems are often inefficient or nonexistent, consequently leading to careless disposal of plastic.



GFX: The burgeoning burden of plastic waste is particularly causing problem in developing countries such as India



India generates close to 26,000 tonnes of plastic a day, according to a Central Pollution Control Board (CPCB) estimate from 2012. Worse, a little over 10,000 tonnes a day of plastic waste remains uncollected.

GFX: India generates close to 26,000 tonnes of plastic a day



To know more about the issue, ETV Bharat spoke to heart and asthma specialist Dr. Shailendra Saini, who has compiled a data highlighting the growing use of plastic. 



GFX: Dr. Saini has compiled data highlighting the growing use of plastic



BYTE1: Dr. Shailendra Saini, Heart and Asthma specialist 

Sub title: I have compiled data which shows that people purchase 10,00,000 plastic bottles every year. Isn't it a fearful figure. As many 40 lakh crore people purchase plastic bags everyday, apart from this, 5,00,000 lakh plastic straws are purchased everyday. Around 50,00,000 people purchase plastic glasses/cups. 

 



VO: Dr. Saini, who has been studying the plastic phenonmenon, apart from working with patients suffering from respiratory diseases, also elaborated on the diseases caused by consumption of plastic and inhalation of fumes coming out of burnt plastic.

GFX: Dr. Saini also elaborated on the diseases caused by consumption of plastic



BYTE: 

Subtitle: It causes brain stroke. Since it releases poisonous chemicals in the body, it may harm the lungs leading to asthma. The gases released when plastic is burned also leads to Chronic obstructive pulmonary disease (COPD), therefore lowering the capacity of lungs to inhale oxygen. 



VO: The doctor further appealed to replace plastic items with other alternatives.



=====================================================================



Article: 





Summary: With the plastic pollution becoming one of the most pressing environmental concerns, ETV Bharat spoke to heart and asthma specialist Dr. Shailendra Saini, who highlighted the ill-effects of plastic.



Hyderabad: Plastic pollution has become one of the most pressing environmental concerns. The rapid increase in production and use of disposable plastic, particularly single-use plastic, is adding to the world woes.



The burgeoning burden of plastic waste is particularly causing problem in developing countries such as India, where garbage collection and recycling systems are often inefficient or nonexistent, consequently leading to careless disposal of plastic.



India generates close to 26,000 tonnes of plastic a day, according to a Central Pollution Control Board (CPCB) estimate from 2012.  Worse, a little over 10,000 tonnes a day of plastic waste remains uncollected.



To know more about the issue, ETV Bharat spoke to heart and asthma specialist Dr. Shailendra Saini, who highlighted the ill-effects of plastic.



"People often throw their leftovers in these single-use plastic bags on the roadside, and animals who are in search of food end up eating the leftovers along with the plastic bag. Since plastic cannot be digested it leads to several diseases among animals too, sometimes leading to their death. This is the biggest side-effect of single-use plastic," pointed out Dr Saini.



Dr. Saini, who has been studying the plastic phenonmenon, apart from working with patients suffering from respiratory diseases, has also compiled a data highlighting the growing use of plastic.



Saini said, "I have compiled data which shows that people purchase 10,00,000 plastic bottles every year. As many 40 lakh crore people purchase plastic bags everyday, apart from this, 5,00,000 lakh plastic straws are purchased everyday, and around 50,00,000 people purchase plastic glasses/cups,"



"When all these plastic items are disposed carelessly, they clog drains, and if they make their way to water bodies they end up releasing harmful chemicals into the water, and when the same water is consumed by humans it causes several diseases, including Cancer. As many as 11 lakh aquatic animals are on the verge of extinction.



This is how harmful plastic can be. As per a study done in England, a person consumes as amany as 70,000 micrones of plastic, " added Saini.



Dr. Saini also elaborated on the diseases caused by consumption of plastic and inhalation of fumes coming out of burnt plastic.



"Plastic consumption causes brain stroke, and since it releases poisonous chemicals in the body, it may lead to asthma. The gases released when plastic is burned also leads to Chronic obstructive pulmonary disease (COPD), therefore lowering the capacity of lungs to inhale oxygen, " said Saini.



He further added, "other than that it leads to liver and lung diseases. It also causes a burning sensation in the eyes. When these chemicals enter the bloodstream they not only cause High Blood Pressure, but also inflates the blood vessels, which can further lead to heart attack."



The doctor further appealed to replace plastic items with other alternatives.


Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 3:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.