حیدرآباد کے پرانے شہر میں مختلف گلی کوچوں میں جابجا گندا پانی بہتا ہے جس میں مچھروں کی افزائش ہوتی ہے جس کی وجہ سے شہریوں بالخصوص معصوم بچوں کو ملیریا اور ڈینگو جیسے وبائی امراض کا خطرہ لاحق ہے۔
شہر کی صفائی میں نہ متعلقہ محکمے کو دلچسپی ہے نہ صفائی کروانے کیلئے عوامی نمائندوں کے پاس وقت ہی ہے۔ جس کی وجہ سے آئے دن ڈینگو کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس کی وجہ سے کئی اموات بھی ہو رہی ہیں۔
مزید پڑھیں : حیدرآباد : پٹاخوں کی وجہ سے آنکھوں پر برا اثر
صفائی کے ناقص انتظامات اور ڈینگو کے واقعات پر حکومت کے اعلی ترین عہدیداروں کو عدلیہ کی سخت سرزنش کے باوجود صفائی کے معاملے میں لاپرواہی قابل مذمت ہے۔
صفائی کے متعلق عدلیہ کے احکامات کے باوجود تلنگانہ ہائی کورٹ کے قرب و جوار میں کچرے کے انبار کی موجودگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس علاقے کے شہریوں کی محکمہ بلدیہ کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں۔ پرانے شہر کی عوام نے رہائشی علاقوں میں ان کوڑے دانوں کی بر وقت صفائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عوامی نمائندے بھی بارہا یاد دہانی کے باوجود صفائی پر دھیان نہیں دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں : آرٹی سی ہڑتال: ہائیکورٹ میں یکم نومبر تک سماعت ملتوی