قومی دارالحکومت دہلی میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کسانوں کو دہلی آنے سے روکنے کے لیے فوج کے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 'جے جوان جئے کسان' نعرہ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ملک کے کسان اور جوان کو آمنے سامنے کردیا ہے۔
مسٹر گاندھی نے دہلی جانے پر مصر ایک کسان کی فوج کے جوان کے ہاتھوں پٹائی کی تصویر ٹوئٹ کی ہے اور کہا ہے کہ کسان کے خلاف کھڑے فوجی کی یہ تصویر انتہائی افسوسناک ہے۔
مسٹر گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ 'انتہائی افسوسناک تصویر، ہمارا نعرہ تو 'جے جوان جے کسان' تھا لیکن آج وزیراعظم مودی کے گھمنڈ نے جوان کو کسان کے خلاف کھڑا کر دیا، یہ بہت خطرناک ہے'۔
جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت میں ملک کا نظام دیکھیں کہ جب بی جے پی کے کھرب پتی دوست دہلی آتے ہیں تو ان کے لیے سرخ قالین بچھایا جاتا ہے، لیکن جب کسانوں دہلی آتے ہیں تو راستہ کھودا جارہا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'کسانوں کے خلاف قانون بنائے وہ ٹھیک، لیکن سرکار کو اپنی باتیں سنانے کسان دہلی آئے تو وہ غلط'۔
واضح رہے کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے لیے دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسانوں کی ایک بڑی تعداد دہلی آنے کی کوشش کر رہی تھی، ایسی صورتحال میں انہیں روکنے کے لیے بھاری تعداد میں پولیس کی نفری کو ریاستی بارڈر پر تعینات کیا گیا تھا۔
ادھر پولیس نے سنگھو بارڈر پر جمع ہوئے کسانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔