انسانوں زندگی کے بہترین لمہات کو یادگار بنانے والے فوٹوگرافرز بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں 300 سے زائد افراد فوٹوگرافی کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ 40 روز سے ان کے کیمروں کے فلیش تک نہیں چمکے ہیں۔ اب لاک ڈاؤن میں رعایت کی وجہ سے فوٹو اسٹوڈیو کھلنے تو لگے ہیں، لیکن ان کو کام نہیں مل رہا ہے۔
بارہ بنکی جیسےچھوٹے شہروں میں فوٹوگرافی کا کام سیزنل ہوتا ہے۔ شادی اور بیاہ کی سہالگ میں فوٹوگرافرز کی اچھی کمائی ہوتی ہے۔ جس سے ان کا سال بھر کا خرچ کا چلتا ہے، لیکن لاک ڈاؤن سے اس برس کی پہلی سہالگ نکل گئی ہے اور رواں برس اگلی سہالگ سے بھی فوٹوگرافرز نا امیدی کا اظہار کرتے ہیں۔
لاک ڈاؤن نے ہر طبقے کے بجٹ کو متاثر کیا ہے ایسے میں فوٹوگرافرز جب اپنی بقایا رقم کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں مایوسی ہاتھ لگتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی فوٹوگرافرس صرف دل بہلانے کے لئے مجبوری میں اسٹوڈیو کھول رہے ہیں۔
وہیں اس تنگی کے دور میں تمام فوٹو گرافرز کے سبھی اخراجات جاری ہیں۔ دکان کا کرایا، بجلی کا بل اور دیگر اخراجات وہ مزید پریشان ہیں۔ ایسے میں انہیں حکومتی مدد کی ہی درکار۔