شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلباء پر دہلی پولیس کے ذریعہ کی گئی مبینہ زیادتی کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔
اس دوران سب سے زیادہ ریاست اتر پردیش میں ہنگامی حالات دیکھنے کو ملے جہاں مغربی اتر پردیش میں کئی لوگوں کو اپنی جان گنوانی پڑی تھی۔
اسی کے متعلق سے میرٹھ میں احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس کی کارروائی میں چھ لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ ان چھ میں سے پانچ ہلاک شدگان کی قانونی چارہ جوئی کرنے والے وکیل رضوان علی آج دارالحکومت دہلی پہنچے جن سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی اور ان سےجاننے کی کوشش کی کہ میرٹھ کے موجودہ حالات کیا ہیں؟
جس پر انہوں نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی میرٹھ میں رہنے والا ہر ایک شخص اس قدر ڈر و خوف کے سائے میں زندگی گزار رہا ہے جس کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔ ان کے لیے قانونی کاروائیاں کی جا رہی ہیں اور انہیں انصاف کب ملے گا یہ کہنا مشکل ہے۔