ETV Bharat / bharat

’ملک کے باشندے اپنی شہریت ثابت نہیں کریں گے‘ - protest against caa

سی پی آئی کے رہنما اتل کمارانجن نے کہا کہ ملک کے عوام مرنا پسند کریں گے لیکن اپنی شہریت ثابت نہیں کریں گے۔

people of india won't prove their citizenship says cpi leader atul kumar anjan
’ملک کے باشندے اپنی شہریت ثابت نہیں کریں گے‘
author img

By

Published : Feb 16, 2020, 9:48 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 1:49 PM IST

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملک کا آئین اور ہندستان بچ گیا تو ہم اپنا خاندان بچا لیں گے۔ ہم اس ملک میں نفرت کی سیاست کو نہیں پنپنے دیں گے۔

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ سڈنی گراؤنڈ سے سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف ایک احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہی۔

انہوں نے مولانا حسرت موہانی اور دوسرے مجاہدین آزادی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جنگ آزادی میں مولانا حسرت موہانی کی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

انجان نے کہا کہ تحریک آزادی نے کئی کروٹیں لیں۔ اس دوران سب سے پہلے مکمل آزادی کی تجویز کانگریس کے اجلاس میں مولانا حسرت موہانی نے پیش کی تھی اور مکمل انقلاب کا نعرہ بھی انھوں نے ہی دیا تھا۔

انھوں نے خواتین سے کہا کہ ایک روٹی کم کھا کر اپنے بچوں کو ضرور پڑھائیں تاکہ وہ پڑھ کر حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر وہ بات کرنا سیکھ جائیں۔

اس موقع پر ہندی کالج دہلی یونیورسیٹی کے ڈاکٹر رتن لال نے کہاکہ ملک میں آئین کو ہٹا کر منو اسمرتی کو لانے کی سازش کی جا رہی ہے۔

اس میں سب سے بڑا نقصان دلتوں اور اقبائلیوں کا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ یہ تحریک صرف مسلمانوں کی نہیں ہے بلکہ تمام امن پسند عوام کی ہے جو آئین اور ملک کو بچانے کے لئے سڑکوں پر آئے ہوئے ہیں۔

پٹنہ کے سابق میئر افضل امام نے جو اس جلسے کے روح رواں تھے کہا کہ لڑائی اور تحریک میں ملک کے تمام لوگ شامل ہیں۔ انگریز چلے گئے لیکن اپنی پالیسی کو چھوڑ گے جس پر موجودہ حکومت عمل کر رہی ہے۔

پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے سینئر صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کہا کہ 1947میں انگریزوں سے آزادی حاصل کی تھی،2020میں ہم ملک کو نفرت کی سیاست سے آزادی دلائیں گے۔ پورے ملک کے لوگوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے۔

جلسے میں مولانا عنایت اللہ جوہر، مشتاق احمد، رئیس اعظم، سابق وارڈ کاؤنسلر گلفشاں جبیں، پٹنہ لا کالج راگ ویندر، حسیب عرف لڈن سمیت کئی مقرروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس دوران محمد بلال، سلمان غنی سمیت کئی نوجوانوں نے انقلابی نظمیں سنائیں انقلابی نعرے لگا ئے۔ جلسے کا اختتام اجتماعی طور پر آئین کی تمہید پڑھ کر ہواجسے سرفراز عالم نے پڑھا۔

اس موقع پر سید شکیل حسن ایڈووکیٹ، سید وکیل حسن، شاداب حسین، شاہد انور، ڈاکٹر اقبال افضل، ارشد امام، شاہ فیض الرحمن،ناطق حسین، کاشف انور، صلاح الدین، علیم الدین، سماجی کارکن آسمہ خان سمیت ہزاروں ہزار کی تعداد میں مرد و خواتین، طلبہ و طالبات اور نوجوان موجود تھے۔

اس کے علاوہ مشہور سماجی کارکن اور صحافی ڈاکٹر نویدیتا جھا، سابق رکن پارلیمنٹ سنجے کمار یادو، ہندو کالج دہلی یونیورسیٹی کے صدر شعبہ تاریخ ڈاکٹر رتن لال، مشہور شاعرمنور رانا کی بیٹی فوزیہ رانا ا، سنویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ ابھیا ن کے کنوینر عمیق جامعی سمیت کئی اہم رہنماؤں نے خطاب کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملک کا آئین اور ہندستان بچ گیا تو ہم اپنا خاندان بچا لیں گے۔ ہم اس ملک میں نفرت کی سیاست کو نہیں پنپنے دیں گے۔

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ سڈنی گراؤنڈ سے سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف ایک احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہی۔

انہوں نے مولانا حسرت موہانی اور دوسرے مجاہدین آزادی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جنگ آزادی میں مولانا حسرت موہانی کی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

انجان نے کہا کہ تحریک آزادی نے کئی کروٹیں لیں۔ اس دوران سب سے پہلے مکمل آزادی کی تجویز کانگریس کے اجلاس میں مولانا حسرت موہانی نے پیش کی تھی اور مکمل انقلاب کا نعرہ بھی انھوں نے ہی دیا تھا۔

انھوں نے خواتین سے کہا کہ ایک روٹی کم کھا کر اپنے بچوں کو ضرور پڑھائیں تاکہ وہ پڑھ کر حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر وہ بات کرنا سیکھ جائیں۔

اس موقع پر ہندی کالج دہلی یونیورسیٹی کے ڈاکٹر رتن لال نے کہاکہ ملک میں آئین کو ہٹا کر منو اسمرتی کو لانے کی سازش کی جا رہی ہے۔

اس میں سب سے بڑا نقصان دلتوں اور اقبائلیوں کا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ یہ تحریک صرف مسلمانوں کی نہیں ہے بلکہ تمام امن پسند عوام کی ہے جو آئین اور ملک کو بچانے کے لئے سڑکوں پر آئے ہوئے ہیں۔

پٹنہ کے سابق میئر افضل امام نے جو اس جلسے کے روح رواں تھے کہا کہ لڑائی اور تحریک میں ملک کے تمام لوگ شامل ہیں۔ انگریز چلے گئے لیکن اپنی پالیسی کو چھوڑ گے جس پر موجودہ حکومت عمل کر رہی ہے۔

پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے سینئر صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کہا کہ 1947میں انگریزوں سے آزادی حاصل کی تھی،2020میں ہم ملک کو نفرت کی سیاست سے آزادی دلائیں گے۔ پورے ملک کے لوگوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے۔

جلسے میں مولانا عنایت اللہ جوہر، مشتاق احمد، رئیس اعظم، سابق وارڈ کاؤنسلر گلفشاں جبیں، پٹنہ لا کالج راگ ویندر، حسیب عرف لڈن سمیت کئی مقرروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس دوران محمد بلال، سلمان غنی سمیت کئی نوجوانوں نے انقلابی نظمیں سنائیں انقلابی نعرے لگا ئے۔ جلسے کا اختتام اجتماعی طور پر آئین کی تمہید پڑھ کر ہواجسے سرفراز عالم نے پڑھا۔

اس موقع پر سید شکیل حسن ایڈووکیٹ، سید وکیل حسن، شاداب حسین، شاہد انور، ڈاکٹر اقبال افضل، ارشد امام، شاہ فیض الرحمن،ناطق حسین، کاشف انور، صلاح الدین، علیم الدین، سماجی کارکن آسمہ خان سمیت ہزاروں ہزار کی تعداد میں مرد و خواتین، طلبہ و طالبات اور نوجوان موجود تھے۔

اس کے علاوہ مشہور سماجی کارکن اور صحافی ڈاکٹر نویدیتا جھا، سابق رکن پارلیمنٹ سنجے کمار یادو، ہندو کالج دہلی یونیورسیٹی کے صدر شعبہ تاریخ ڈاکٹر رتن لال، مشہور شاعرمنور رانا کی بیٹی فوزیہ رانا ا، سنویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ ابھیا ن کے کنوینر عمیق جامعی سمیت کئی اہم رہنماؤں نے خطاب کیا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 1:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.