وعدے پورے نہ کرنا اور عوام کو دھوکے میں رکھنا بی جے پی کا ایک ایسا فن ہے جس میں اس کا کوئی ثانی نہيں ہے۔سڑکوں پر گڈھے ختم کرنے کے نام پر ریاست میں ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ سال 2017-18 میں 3793.80 کروڑ، سال 2018-19 میں 3266.84 کروڑ اور سال 2020-21 میں 2305.00 کروڑ روپے کا بجٹ پاس ہوا۔
اس کے باوجود سڑکیں ویسی ہی ٹوٹی پھوٹی ہيں۔ جب سڑکیں بدحال ہیں تو بجٹ کے فنڈ کی بندر بانٹ کی توقع کرنا بدیہی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت عوامی مفاد کے ایک بھی منصوبہ پر عمل درآمد نہیں کرسکی ہے۔ اس نے گھوٹالے کے نئے طریقے ڈھونڈ لیے ہیں۔ ان کے ساڑھے تین سال کے دور میں ترقیاتی منصوبوں پر کام بند پڑا ہوا ہے۔
سماجوادی حکومت کی اسکیموں کے تئيں اس کا رویہ انتقام اور دشمنی سے بھرا ہوا ہے۔ سماجوادی حکومت میں کیے گئے کاموں پر اپنا نام چمکانے کے بی جے پی کے دھندے عوام کی نظروں میں مضحکہ کا سبب بن چکے ہيں۔ اب بی جے پی کے وعدوں پر لوگوں کو اعتماد نہیں ہے۔
مسٹر اکھیلیش یادو نے کہا کہ اپنے دور اقتدار میں سماج وادی حکومت نے آگرہ- لکھنؤ ایکسپریس وے جیسی شاندار سڑک بنوائی جس پر جنگی طیارے بھی اتر چکے ہیں۔ سماج وادی حکومت نے آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے کو دو سال سے بھی کم عرصے میں مکمل کیا تھا۔ مرکز میں بی جے پی حکومت چھ سال میں بھی ایسی سڑک نہیں بناسکی ہے۔
پروانچل ایکسپریس وے کی ابتدا بھی سماج وادی حکومت نے کی تھی، بی جے پی نے ابھی تک اس کی تعمیر مکمل نہیں کی ہے۔ بی جے پی کو کام نہیں کرنا ہے، کام کے بہانے لوٹ مار کا بے مثال ریکارڈ بنانا ہے۔ بی جے پی حکومت نے ہی سڑکوں میں گڈھے بنائے ہيں، تو وہ بتائیں کہ ان سڑکوں کے گڈھے کب تک بھرے جائیں گے۔