یہ شہاب ثاقب کی بارش دمدار تارہ /سیارچہ کی مٹی کے زرات ہیں جو کرہ ارض میں داخل ہوں گے۔ سالانہ شہاب ثاقب کی بارش بدھ کو 02.30 بجے شب اپنے عروج پر ہوگی۔
شہاب ثاقب کی بارش 28مئی تک جاری رہے گی، عوام ہر دن انوکھا آسمانی نظارہ کرسکیں گے۔ پلینٹری سوسائٹی آف انڈیا کے ڈائرکٹر این سری رگھونندن کمار نے یہ بات بتائی۔
انٹرنیشنل میٹیور آرگنائزیشن کے مطابق ہر گھنٹہ ٹوٹا ہواشہاب ثاقب آج دیکھا جاسکے گا۔ یہ تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ 28 مئی تک مختلف ہوگی، کیونکہ زمین اپنے مدار میں دمدار ستارہ کے ملبہ سے گزرے گی۔
کمار نے کہا کہ ان دنوں دنیا بھر کے لوگ کورونا کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہیں اور آلودگی سے پاک آسمان سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپریل کے تیسرے ہفتہ میں صبح کے اوقات میں شہاب ثاقب کی بارش نے دنیا بھر کے لوگوں کی خوشی کو دوبالاکردیا ہے۔
پی ایس آئی کے ڈائرکٹر نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ لوگ اُس وقت پُرجوش رہے جب انہیں ستارہ ہیلی سے نکلنے والی دھول کے غبار کے آغاز کا پتہ چلا۔
آئی ایم او کے مطابق زمین میں داخل ہونے والے سیارہ ہیلی کے ذرات کی رفتار آسمان میں 66کیلومیٹر فی سکنڈ رہی۔ اس کا آغاز4.30بجے صبح آسمان کی مشرقی اور جنوب مشرقی سمت سے ہوا۔ سادہ آنکھ سے اس کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے اور ٹیلی اسکوپ یا نائینوکولرس کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہیلی ستارہ شہاب ثاقب کا اصل ہے۔ ہر سال دو مرتبہ زمین، دھول کے بادل سے گزرتی ہے۔