پی ڈی ایس دوکاندار پی او ایس مشین سے راشن کی تقسیم کی مخالفت کررہے ہیں ، دوکانداروں کامانناہے کہ مشین میں کئی خامیاں ہیں جسے درست کرنے بعدہی اسکا استعمال کیا جائے۔
ضلع گیا میں سرکاری شرح پر راشن فروخت کرنے والے دوکانداروں نے اپنے آٹھ نکاتی مطالبات کو لیکر گاندھی میدان سے احتجاجی مارچ نکال کر کمشنر کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا ہے ۔
اس دوران ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے اپنے آٹھ نکاتی مطالبات کے بارے میں مگدھ ڈویزن کے کمشنر اسنگباچوبا آو کو میمورنڈم کی کاپی بھی پیش کی ۔مظاہرہ کے دوران ریاستی حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔
مظاہرہ میں شامل افراد کاکہنا تھا کہ اگر انکے مطالبات کوتسلیم نہیں کیاگیا تو جنوری سے وہ غیرمعینہ ہڑتال پر چلے جائیں گے۔ فیئر پرائس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ریاستی ایگزیکٹو صدر ورون کمار سنگھ نے کہا کہ پوش مشین کے ذریعہ کھانے کے اشیا ء کی تقسیم کے لئے ڈیلرز پر دباؤ ڈالا جارہاہے۔
پوش مشین کا بیشتر حصہ ناقص ہے۔ 70 فیصد دکاندار کم تعلیم یافتہ ہیں۔ انہیں مشین چلانے میں بہت مشکل پیش آرہی ہے۔ بہت سے دکانداروں نے تنگ آکر اپنے لائسنسوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت پوش مشین کے کامیاب آپریشن پر خصوصی توجہ دے۔
مظاہرہ کی صدارت کرتے ہوئے فیئر پرائس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر مہیندر کمار سنگھ نے کہا کہ پوش مشین سے متعلق آٹھ نکاتی مطالبے پر حکومت کے سامنے احتجاج کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایس دکانداروں جیسے چوتھے طبقے کے کارکنوں کو کم از کم 30 ہزار روپے اور دیگر سرکاری سہولیات مہیا کی جائیں۔