ETV Bharat / bharat

پٹنہ یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج جاری

author img

By

Published : Jan 11, 2020, 8:17 AM IST

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں انتظامیہ اور حکومت سے بے خوف پٹنہ یونیورسٹی کے طلباء گزشتہ پانچ روز سے یونیورسٹی کے صدر دروازے کے باہر مظاہرہ کررہے ہیں۔

patna university students protest against caa and nrc
پٹنہ یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج جاری

طلبا حکومت اور انتظامیہ کی تمام تر پابندیوں اور دھمکیوں کے باوجود گزشتہ پانچ روز سے سی اے اے این پی آر این آر سی اور جے-این-یو و جامعہ میں طلباء پر ہوئے حملے کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ان طلبا کو مقامی لوگوں اور کی سماجی کارکن کا بھی ساتھ مل رہا ہے، یونیورسٹی کے قریبی افراد بھی ان کے ساتھ مظاہرے میں شامل ہوکر ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

پٹنہ یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج جاری

ان تمام طلباء نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لائے گئے شہریت ترمیمی قانون کی واپسی تک ہمارا مظاہرہ چلتا رہے گا۔

اس مظاہرے میں شامل ہوئے مقامی بزرگ محبوب عالم نے کہا کہ وہ اس مظاہرے میں این آر سی سی این پی آر جیسے قانون کے خلاف ان بچوں کے حفاظت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں،ان کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کے ساتھ ہیں۔
پٹنہ یونیورسٹی کی طالبہ اکانشا نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے قانون اور اور ملک کی یونیورسٹیوں میں طلبہ کے خلاف ہو رہے مظالم کے خلاف گزشتہ پانچ روز سے یہاں بیٹھے ہوئے ہیں یہ قانون ن حکومت کو واپس لینا پڑے گا اور ان لوگوں کا مظاہرہ مسلسل اس قانون کی واپسی تک چلتا رہے گا۔
پٹنہ یونیورسٹی کے طالب علم شہباز فاروقی نے کہا کہ ہم حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبا اِس ملک کے مستقبل ہیں نہ کہ امیت شاہ اور نریندر مودی۔

این ایس یو آئی کے رکن منٹو کمار نے کہا کہ ان لوگوں کا یہ مظاہرہ گزشتہ کئی دنوں سے چل رہا ہے اور آئندہ بھی چلتا رہے گا یہ مظاہرہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہے حکومت کو اس قانون کو واپس لینا ہی ہوگا اور طلبا کی آواز سننی پڑے گی۔

طلبا حکومت اور انتظامیہ کی تمام تر پابندیوں اور دھمکیوں کے باوجود گزشتہ پانچ روز سے سی اے اے این پی آر این آر سی اور جے-این-یو و جامعہ میں طلباء پر ہوئے حملے کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ان طلبا کو مقامی لوگوں اور کی سماجی کارکن کا بھی ساتھ مل رہا ہے، یونیورسٹی کے قریبی افراد بھی ان کے ساتھ مظاہرے میں شامل ہوکر ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

پٹنہ یونیورسٹی کے طلبا کا احتجاج جاری

ان تمام طلباء نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لائے گئے شہریت ترمیمی قانون کی واپسی تک ہمارا مظاہرہ چلتا رہے گا۔

اس مظاہرے میں شامل ہوئے مقامی بزرگ محبوب عالم نے کہا کہ وہ اس مظاہرے میں این آر سی سی این پی آر جیسے قانون کے خلاف ان بچوں کے حفاظت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں،ان کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کے ساتھ ہیں۔
پٹنہ یونیورسٹی کی طالبہ اکانشا نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے قانون اور اور ملک کی یونیورسٹیوں میں طلبہ کے خلاف ہو رہے مظالم کے خلاف گزشتہ پانچ روز سے یہاں بیٹھے ہوئے ہیں یہ قانون ن حکومت کو واپس لینا پڑے گا اور ان لوگوں کا مظاہرہ مسلسل اس قانون کی واپسی تک چلتا رہے گا۔
پٹنہ یونیورسٹی کے طالب علم شہباز فاروقی نے کہا کہ ہم حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبا اِس ملک کے مستقبل ہیں نہ کہ امیت شاہ اور نریندر مودی۔

این ایس یو آئی کے رکن منٹو کمار نے کہا کہ ان لوگوں کا یہ مظاہرہ گزشتہ کئی دنوں سے چل رہا ہے اور آئندہ بھی چلتا رہے گا یہ مظاہرہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہے حکومت کو اس قانون کو واپس لینا ہی ہوگا اور طلبا کی آواز سننی پڑے گی۔

Intro:انتظامیہ اور حکومت سے بے خوف پٹنہ یونیورسٹی کے طلباء گزشتہ پانچ روز سے یونیورسٹی کے صدر دروازے کے باہر مظاہرہ کررہے ہیں


Body:پٹنہ یونیورسٹی کے صدر دروازے کے باہر یونیورسٹی کے طلباء حکومت اور انتظامیہ کی تمام تر پابندیوں اور دھمکیوں کے باوجود گزشتہ پانچ روز سے سی اے اے این پی آر این آر سی اور جے-این-یو و جامعہ میں طلباء پر ہوئے حملے کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں ان طلبہ کو مقامی لوگوں اور کی سماجی کارکن کا بھی ساتھ ملا رہا ہے یونیورسٹی کے سامنے واقع محلّے کے مقامی لوگ ان کے ساتھ مظاہرے میں شامل ہوکر ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں

ان تمام طلباء نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لائے گئے کالے قانون کی واپسی تک ہمارا مظاہرہ چلتا رہے گا

اس مظاہرے میں شامل ہوئے مقامی بزرگ محبوب عالم نے کہا کہ میں اس مظاہرے میں این آر سی سی این پی آر جیسے کالے قانون کے خلاف ان بچوں کے حفاظت کے لیے بیٹھا ہوں ہوں ان کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کے ساتھ ہوں

……ہولڈ اپ/ ساؤنڈ……
محبوب عالم ( داڑھی ٹوپی میں بیٹھے ہوئے بزرگ شخص )

پٹنہ یونیورسٹی کی طالبہ اکانشا نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے کالے قانون اور اور ملک کی یونیورسٹیوں میں طلبہ کے خلاف ہو رہے مظالم کے خلاف گزشتہ پانچ روز سے یہاں بیٹھے ہوئے ہیں یہ قانون ن حکومت کو واپس لینا پڑے گا ہم لوگوں کا مظاہرہ مسلسل اس قانون کی واپسی تک چلتا رہے گا
……ہولڈ اپ/ ساؤنڈ……
اکانشا پٹنہ یونیورسٹی کی طالبہ


پٹنہ یونیورسٹی کے طالب علم شہباز فاروقی نے کہا کہ ہم حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جا سکتا تا انہوں نے کہا کہ ہم طلبہ اس ملک کے مستقبل ہیں نہ کہ ہمیں شاہ اور نریندر مودی

……ہولڈ اپ/ ساؤنڈ……
شہباز فاروقی طالب علم (ٹوپی پہنے ہوئے)


این ایس یو آئی کے رکن منٹو کمار نے کہا کہ ہم لوگوں کا یہ مظاہرہ گزشتہ کئی دنوں سے چل رہا ہے اور آئندہ بھی چلتا رہے گا یہ مظاہرہ طرح مرکز کے عوام مخالف قانون کے خلاف ہے حکومت کو اس قانون کو واپس لینا ہی ہوگا اور ہم طلبہ کی آواز سننی پڑے گی

……ہولڈ اپ/ ساؤنڈ……
منٹو کمار ( لامبے قد کے طالبعلم)



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.