گوا کےدو اہم صحافیوں نے ’منوہر پاریکر ایک غیر معمولی سوانح‘ لکھی ہے جس کا ڈیجیٹل ایڈیشن 22 جون کو ریلیز ہوگا۔ آئی آئی ٹی ممبئی سے تعلیم حاصل کرنے والے پاریکر بھارتی سیاست میں تیزی سے ابھرے اور جلد ہی وہ ہردلعزیز بن گئے۔
پنگوئن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے سبب ہم پاریکر کی اس بایوگرافی کو لانچ نہیں کر پارہے ہیں لہٰذا ہم نے اس کا ڈیجیٹل ایڈیشن جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بعد ازاں اسے پرنٹ فارمیٹ میں شائع کریں گے۔ بھارتی سیاست میں کومیٹ (دُم دار ستارہ) کی طرح تیزی سے چھانے والے پاریکر گوا کے ماپُلا میں ایک کرانہ اسٹور کے مالک کے بیٹے تھے اور یہیں سے وہ اپنے سیاسی کریئر شروع کر کے رکن اسمبلی منتخب ہوئے پھر وزیر اعلیٰ بنے اور بعد میں وہ وزیر دفاع بھی بنے۔
غور طلب ہے کہ گذشتہ برس کینسر کے سبب پاریکر کی موت ہو گئی۔ اس سوانح کو گوا کے دو صحافیوں نے مشترکہ طور پر لکھا ہے کہ جن کے نام سد گرو پاٹل اور مایا بھوشن ناگ وینکر ہے۔ پاٹل 25 سال سے صحافت کے میدان میں ہیں اور انہوں نے پاریکر سے 20 دفعہ سے زیادہ انٹرویو کیا ہے۔ وہ لوک مت کے گوا ایڈیشن کے بیورو چیف بھی رہ چکے ہیں۔ ناگ وینکر گذشتہ 22 برس سے صحافی کا فریضہ انجام دے رہے ہیں اور پاریکر کو 11 سال سے کور کرتے رہے ہیں۔ وہ ملک کے تمام اہم اخباروں میں آرٹیکل لکھتے رہے ہیں۔