لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا ہے کہ 'انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انقلاب کے اس دور میں پارلیمانی نگرانی اور گورننس میں بہتری لانے کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو اپنے کام کاج میں عوام کی حصہ داری بڑھانے کی ضرورت ہے'۔
برلا نے ورچول ذریعے سے منعقد پارلیمنٹ کے اسپیکرز کی پانچویں عالمی کانفرنس کے دوسرے دن 'پارلیمنٹ اور عوام کے درمیان دوری کو کم کرکے گورننس میں بہتری لانا' کے موضوع پر ہوئے پینل ڈیبیٹ میں حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی انقلاب کے اس دور میں پارلیمانی نگرانی اور گورننس میں بہتری لانے کے لیے پارلیمنٹ کو ضرورت ہے کہ وہ اپنے کام کاج میں عوام کی حصہ داری بڑھائے۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ '135 کروڑ افراد کی امیدوں اور امنگوں کی نمائندگی کر نے والے بھارت کی پارلیمنٹ عوام سے مستقل رابطہ قائم رکھنے میں سرگرم کردار ادا کر رہی ہے'۔
برلا نے کہا کہ 'اس مشکل عمل کو پانچ 'آئی' کے ذریعے بیان کیا جاتا ہے: انٹرنیٹ جس کے تحت ہمارے اراکین پارلیمنٹ ہمیشہ عوام سے منسلک رہتے ہیں اور ان سے موصولہ اطلاعات اور مشوروں کو ایوان میں رکھتے ہیں، انفارم یعنی عوام کو مواصلاتی ذرائع سے حکومت کے پروگرام کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔ انوولو یعنی عوام کو ترقیاتی عمل میں شامل کیا جاتا ہے۔ امبائب یعنی عوام سے گورننس کے عمل پر موصول مشوروں کو شامل کیا جاتا ہے اور امپروو کے تحت گورننس اور منصوبوں میں حسب توقع بہتری لائی جاتی ہے'۔
برلا نے کہا کہ 'ہماری پارلیمنٹ عوام سے مربوط ہے، شفافیت اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے پر ہمیشہ زور دیتی ہے۔ کووِڈ۔19 وبا کے دوران بھی ہماری پارلیمنٹ نے اراکین پارلیمنٹ اور عوام کے درمیان 24 گھنٹے ساتوں دن رابطہ قائم رکھا اور ہزاروں ضرورت مند افراد کو فوری راحت اور ضروری امداد مہیا کروائی'۔