اس دھماکہ میں 68 مسافر ہلاک ہوئے تھے اور کافی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے تھے۔ ہلاک شدگان میں زیادہ تر پاکستانی تھے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس دہلی سے چل کر بھارت کے آخری سٹیشن اٹاری کی طرف بڑھ رہی تھی کہ نصف شب کے قریب جب یہ ٹرین ہریانہ کے شہر پانی پت کے دیوانی گاؤں کے نزدیک پہنچی تو اس کے ایک کمپارٹمنٹ میں بم دھماکہ ہوا۔
دھماکے سے دو بوگیاں آگ کی زد میں آ گئیں۔ اس بہیمانہ واقعے میں 68 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں اکثریت پاکستانی شہریوں کی تھی۔
سمجھوتہ ایکپریس دھماکے میں اصل ملزم سوامی اسیمانند ہیں جن کا تعلق ایک شدت پند تنظیم 'ابیھنو بھارت' سے ہے۔ دیگر ملزمان میں لوکیش شرما، سندیپ ڈانگے اور رما چندر کلسانگرا کے نام قابلِ ذکر ہیں۔
اس طویل مقدمے میں تقریبآ تین سو گواہ تھے۔ سماعت کے دوران گزشتہ تین برس میں درجنوں سرکاری گواہ منحرف ہو گئے ہیں۔
سوامی اسیمانند سمجھوتہ ایکسپریس کے علاوہ مکہ مسجد اور اجمیر درگاہ سمیت بعض دیگر عسکریت پسندی کی کارروائیوں میں بھی ملزم تھے لیکن وہ ان میں سے کئی واقعات میں بری ہو چکے ہیں۔
سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں آرہا ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ بھارت پاکستان سے یہ مطالبہ کرتا رہا ہے کہ وہ ممبئی حملے کے ذمہ داران کو سزا دے تاہم یہ مقدمہ پاکستان میں ابھی بھی زیرِ التوا ہے۔